(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )عظیم العمری االکبیر امسجد غزہ کی پٹی کی سب سے بڑی اور قدیم مسجد ہے جو خلیفہ عمر بن الخطاب کے دور میں تعمیر کی گئی۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ پر وحشیانہ بمباری کا سلسلہ تاحال جاری ہے جس میں خواتین اور بچوں سمیت شہدا کی تعداد 4 ہزار 137 ہوگئی ہے ، غاصب فوج اسپتالوں ،پناہ گاہوں ،اسکولوں کالجوں سمیت مذہبی مقامات کو بھی دانستہ نشانا بنا رہی ہے۔
Israeli warplanes destroy the Grand Al-Omari Mosque in Jabalia, north of the Gaza Strip.#Gaza_Under_Attack #GazaGenocide pic.twitter.com/OWJb6ZP6Bx
— Quds News Network (@QudsNen) October 20, 2023
صیہونی فوج کی بمباری میں اب تک غزہ کی ڈیڑھ ہزار سال پرانی تاریخی مسجد العمری الکبیرسمیت دیگر 17 مساجد شہید ہوچکی ہیں۔
عظیم العمری االکبیر امسجد غزہ کی پٹی کی سب سے بڑی اور قدیم مسجد ہے۔ خلیفہ عمر بن الخطاب کے دور میں تعمیر کی گئی تھی سنہ 1033 عیسوی میں اس علاقے میں آنےو الے زلزلے میں مسجد کا کچھ حصہ شہید ہوگیا تھا جس کو 1187 عیسوی میں مملوکوں نے دوبارہ تعمیر کیا۔
اسرائیلی وحشیانہ بمباری سے شہیدہونے والی مساجد میں یرموک مسجد، حمد یاسین مسجد، الغربی مسجد، العباس مسجد، السوسی مسجد، اشتیوی مسجد، کاتب ولایہ مسجد، شیخ شعبان مسجد، الشماء مسجد، اسلامی یونیورسٹی کی مسجد، الحبیب محمد مسجد، سعد الانصاری مسجد، امام علی مسجد، مسجد اقصیٰ شہداء، العمری مسجد جبالیہ، انور عزیز مسجد اور مسجد فاطمہ الزہرہ شامل ہیں۔