(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) سربراہ عرب لیگ نے غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی بمباری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کون جان بوجھ کر اسپتالوں پر بمباری کرتا ہے، اسرائیلی اقدامات ناقابل قبول سنگین جنگی جرائم ہیں۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی افواج نے مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ پر 7 اکتوبر سے مسلسل بمباری جاری رکھی ہوئی ہے ، گذشتہ شب صیہونی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے غزہ کے الاہلی عرب اسپتال پر کیا جس کے نتیجے میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق 800 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہےجبکہ 500 سے زائد زخمی ہیں۔
سعودی عرب، ترکی، ایران، مصر، قطر، اردن، فرانس اور کینیڈا سمیت عالمی برادری اور عالمی اداروں کی جانب سے غزہ میں الاہلی عرب اسپتال پر اسرائیلی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے وحشیانہ جنگی جرائم روکنے کا مطالبہ کردیا گیا۔
ترک صدر رجب طیب اردوان نے بھی اسپتال پر اسرائیلی حملے کی مذمت کردی ہے، انہوں نے کہا کہ اسپتال پر حملہ بنیادی انسانی اقدار کی خلاف ورزی کی بدترین مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام انسانیت کو غزہ میں ظلم کو روکنے کیلئے کارروائی کی دعوت دیتے ہیں۔
فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کی جانب سے غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ اسپتال اور شہریوں پرحملے کا کوئی جواز پیش نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ فرانسیسی صدر نے الاہلی عرابی اسپتال پر حملے کی مذمت کی اور کہا کہ اسی پر تمام تر توجہ مرکوز ہونی چاہیے اور غزہ کے لیے انسانی امداد کا رستہ فوری طور پر کھولا جائے۔
برطانوی وزیرخارجہ نے کہا کہ غزہ کےاسپتال پر حملہ تباہ کن اور انسانی جانوں کا ضیاع ہے،عام شہریوں کی جانوں کی حفاظت اولین ترجیح ہونی چاہیے، جیمزکلیورلی کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت کا اس حوالے سے واضح مؤقف ہے،برطانیہ حملےسےمتعلق حقائق جاننےکیلئےاتحادیوں سے مل کرکام کرےگا۔
ادھر سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، اردن اور مصر کی جانب سے بھی غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی حملے کی مذمت کردی گئی ہے۔