(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی ریاست کے طیاروں نے اسپتال کو نشانہ بنایا جس میں طبی عملہ، مریض اور بے گھر ہونے والے افراد پناہ لیے ہوئے تھے، شہیدہونیوالوں والوں میں مریض، خواتین اور بچے شامل ہیں۔
مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ پر گذشتہ روز غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے اب تک کا سب سے خونریز حملہ الاہلی عرب سپتال پر کیا گیا ہے جس میں خواتین اور بچوں سمیت 800 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ 500 سے زائد زخمی ہیں اور سیکڑوں افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ اسرائیلی طیاروں نے اسپتال کو نشانہ بنایا جس میں طبی عملہ، مریض اور پناہ لیے ہوئے عام شہری شہید ہوئے۔
7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے ردعمل میں اسرائیل کی جانب سے گنجان آباد علاقے پر بلاجواز بمباری کا سلسلہ شروع ہونے کے بعد سے یہ تازہ ترین حملہ غزہ میں اب تک کا سب سے خونریز ترین واقعہ ہے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق وہ اس حملے کی رپورٹ کا جائزہ لے رہے ہیں۔
اسپتال پر حملے کے بعد منظر عام پر آنے والی تصاویر میں بڑے پیمانے پر آگ، تباہی اور زمین پر بکھرے انسانی اعضاء نظر آرہے ہیں۔
فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے حملے پر تین روزہ سوگ منانے کا اعلان کیا۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ پر فضائی حملوں کے نتیجے میں 7 اکتوبر سے اب تک تین ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔