(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی لڑکی نے ویڈیو میں اپنی خیریت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ وہ زخمی ہوگئی تھی حماس کے لوگوں نے اس کے ہاتھ کی سرجری کی اور اب وہ ٹھیک ہے۔
صیہونی ریاست کےلئے ڈرا ؤنا خواب بننے والی مزاحمتی تحریک حماس کے عسکری ونگ شہید عزالدین القسام بریگیڈ کی جانب سے گذشتہ روز 7 اکتوبر کے روز اسرائیل پر کئے جانے والے حملے کے بعد اسرائیل سے یرغمال بنا کر لائے گئے مغویوں میں سے ایک 21 سالہ فرانسیسی نژاد اسرائیلی لڑکی کی مختصر دورانیےکی ویڈیو جاری کی گئی جس کے بعد اسرائیلی سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی۔
ایک منٹ 18 سیکنڈ کے ” ویڈیو کلپ میں فرانسیسی نژاد اسرائیلی لڑکی کہتی ہے کہ "ہیلو، میں میا شیم ہے اور میں غیر قانونی صیہونی بستی "شوهم” کی رہائشی ہوں اور اس وقت غزہ میں ہوں، اس کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر کواسرائیل پر حماس کے حملے کے وقت وہ "ريعيم” میں ایک پارٹی میں تھی ، حملے کے بعد وہ بھی موقع سے فرار ہونے کی کوشش کررہی تھی تاہم حماس کے مزاحمت کاروں نے اس کو سیدروت سے حراست میں لے لیا۔
اس نے بتایا کہ اس دوران اس کے ہاتھ پر شدید چوٹ آئی جس کا القسام کے لوگوں نے علاج کی اور اس کی تین گھنٹوں کی سرجری کی گئی ، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اس کے ہاتھ کا علاج کیا جارہا ہے۔
اس کا کہنا تھا کہ انھوں نے میرا مہمان کی طرح خیال رکھا ہے، میرا علاج کیا ہے، مجھے دوائی دیتے ہیں، سب ٹھیک ہے، لیکن میں اپنے ملک سے درخواست کرتی ہوں کہ مجھے جلد از جلد یہاں سے بازیاب کرائیں۔ میری فیملی، میرے والدین اور میرے بھائی، براہ کرم ہمیں جلد از جلد یہاں سے نکالیں۔ جتنا ممکن ہو۔