(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )سعودی عرب نے غزہ سے فلسطینی عوام کی جبری بے دخلی کے اسرائیل کے مطالبے کو قطعا مسترد اور نہتے شہریوں پر مسلسل حملوں کی مذمت کرتےہوئے کہا ہے کہ غزہ کے باشندوں کو پر وقار زندگی کے بنیادی تقاضوں سے محروم کرنا بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی ہے۔
سعودی دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے غزہ پر جاری وحشیانہ بمباری اور گذشتہ روز ایک ملین سے زائد غزہ کے رہائشیوں کو اپنے گھروں کو چھوڑ کر نقل مقانی کرنے کی حکم کو یکسر مسترد کرتےہوئے ایک بار پھر عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ شہریوں کے خلاف ہر طرح کے عسکری تشدد کو بند کرانے، انسانی المیہ وقوع پذیر ہونے سے روکنے اور غزہ کے باشندوں کو ادویہ اور امدادی سامان فراہم کرنے کے لیے فوری اقدام کرے‘۔
سعودی دفتر خارجہ نے کہا’غزہ کے باشندوں کو پر وقار زندگی کے بنیادی تقاضوں سے محروم کرنا بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ اس سے غزہ کو درپیش المیہ اور بحران اور بھی زیادہ گھمبیر ہوجائے گاا‘۔
بیان میں کہا گیا کہ ’سعودی عرب کا مطالبہ ہے غزہ کی ناکہ بندی ختم کی جائے، زخمی شہریوں کو وہاں سے نکالا جائے۔بین الاقوامی انسانی قانون، عالمی روایات اور ضوابط کی پابندی کی جائے‘۔ مملکت نے عرب امن فارمولے نیز اقوام متحدہ وسلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق امن عمل آگے بڑھانے پر بھی زور دیا۔
بیان کے مطابق ’اس کا مقصد 1967 کی سرحدوں کے دائرے میں خودمختار فلسطینی ریاست کا قیام اور مشرقی القدس کو اس کا دارالحکومت بنانا اور مبنی بر انصاف جامع حل ہے‘۔