(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) جنگجوؤں کو صرف صیہونی فوجی اہداف اور فوجیوں سے نمٹنے کا ہدف دیا گیا تھا،حملے کے دوران غزہ کے عام شہری بھی مسلح یہودی آباد کاروں پر ٹوٹ پڑے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے بیرونی ملک رہنما صالح العاروری قطر کےنشریاتی ادارے الجزیرہ کو دیئے گئے انٹرویو میں دعویٰ کیا ہے کہ غمال بنائے گئے بہت سے اسرائیلی فوجی امریکی اور فرانسیسی شہری نکلےہیں اسرائیلی فوج کی وردیاں پہن کر جنگ میں شریک ہیں۔
انھوں نے کہا کہ جنگجوؤں کو صرف فوجی اہداف اور فوجیوں سے نمٹنے کا ہدف دیا گیا تھا،حملے کے دوران غزہ کے عام شہری بھی مسلح یہودی آباد کاروں پر ٹوٹ پڑے جوفطری ہے اس دوران صیہونی افواج نے اور اہلکاروں نے اپنے شہریوں کو بچانے کیلئےکوئی مداخلت نہیں کی۔
صالح العاروری کا کہنا تھا کہ حماس اسرائیلی شہریوں اور یرغمالیوں کے ساتھ عالمی قوانین کے مطابق کارروائی کا پابند ہے، عام شہریوں کو نشانہ نہ بنانا حماس تحریک کے بنیادی اصولوں کا حصہ ہے جبکہ اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی میں اب تک صرف شہری علاقوں پر بمباری کی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ خطہ فلسطین صدیوں تک مذہبی جنگوں سے پاک رہا، مذہبی شدت پسندی کی داغ بیل مغرب نے ڈالی۔