(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غزہ میں صیہونی ریاست کی جانب سے نہتے فلسطینی عوام پر حملوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے جس میں اب تک1,100 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ غزہ پر غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جارحیت کے نتیجے میں اب تک 450 شہریوں کی شہادت کی تصدیق کی گئی ہے۔ شہداء میں میں 78 بچے اور 41 خواتین شامل ہیں۔
ہفتے کی صبح حماس کی جانب سے غزہ سے صیہونی پر 7000 راکٹ فائر کیے گئے جس کے بعد فلسطین اور اسرائیل میں جنگ چھڑگئی، فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کی جانب سے اسرائیل پر زمین، سمندر اور فضا سے حملے کیے گئے، جن میں صیہونی فوجیوں سمیت 700 سے زائد اسرائیلی ہلاک ہوگئے جب کہ سیکڑوں زخمی اور درجنوں یرغمال بنالیے گئے ہیں۔
وزارت صحت نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ صیہونی جارحیت سے زخمیوں کی تعداد کی تعداد 5 ہزار تک پہنچ گئی۔ زخمیوں میں 213 بچے اور 140 خواتین شامل ہیں۔ بیان میں بتایا گیا کہ خاندانوں کے خلاف اب تک کم از کم 8 اجتماعی قتل عام ریکارڈ کیے گئے ہیں، جس میں تقریباً 54 شہریوں کی جانیں گئیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی امدادی ادارے کے مطابق، اسرائیلی فضائی حملوں اور گھروں اور اپارٹمنٹ کی عمارتوں کو نشانہ بنانے والے گولہ باری سے غزہ میں تقریباً 123,538 فلسطینی بے گھر ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور نے اپنی تازہ ترین تازہ کاری میں کہا کہ اپنے گھروں سے بھاگنے پر مجبور ہونے والے بہت سے لوگ ساحلی علاقے کے 64 اسکولوں میں پناہ لے رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی امدادی ادارے کے مطابق، اسرائیلی فضائی حملوں اور گھروں اور اپارٹمنٹ کی عمارتوں کو نشانہ بنانے والے گولہ باری سے غزہ میں تقریباً 123,538 فلسطینی بے گھر ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور نے اپنی تازہ ترین تازہ کاری میں کہا کہ اپنے گھروں سے بھاگنے پر مجبور ہونے والے بہت سے لوگ ساحلی علاقے کے 64 اسکولوں میں پناہ لے رہے ہیں۔
اسرائیلی حملوں میں تباہ ہونے والی قابل ذکر عمارتوں میں چار بڑے ٹاورز شامل ہیں جن میں رہائشی یونٹس کی متعدد منزلیں ہیں، اس نے مزید کہا کہ مجموعی طور پر 159 ہاؤسنگ یونٹ تباہ ہوئے ہیں جبکہ 1,210 کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
فلسطینی وزارت صحت نے مزید بتایا کہ اسرائیلی جارحیت کی شدت سے ہسپتالوں کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔ کیونکہ ہسپتال اسرائیلی محاصرے کے نتیجے میں ہم ادویات، طبی استعمال کی اشیاء اور ایندھن کی بڑی کمی کا شکار ہیں۔
وزارت صحت نے بتایا کہ بجلی کا مسلسل بحران صحت کے نظام کے لیے ایک چیلنج اور شدید زخمی سینکڑوں شہریوں اور بیماروں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔ تکنیکی اور انجینیرنگ عملہ چوبیس گھنٹے کام کر رہا ہے تاکہ بجلی کے جنریٹرز کے آپریشن کو یقینی بنایا جا سکے جنہیں 12 گھنٹے بجلی کی بندش کی صورت میں روزانہ 40,000 لیٹر ڈیزل کی ضرورت ہوتی ہے۔ خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے ہفتے کے روز اس وقت غزہ کی پٹی پر چڑھائی کردی تھی جب فلسطینی مزاحمت کاروں نے غزہ کی پٹی کے اطراف میں یہودی کالونیوں پر حملہ کردیا تھا۔