(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیل پر حملے کی جہاں امریکہ اور یورپ نے مذمت کرتے ہوئے اسرائیل کی حمایت کی، وہیں سعودی عرب ، قطر اور ایران نے اس صورتحال کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹہرایا ہے۔
سعودی عرب، قطر اور ایران کی حکومتیں ہفتے کے روز اسرائیل کے ساتھ حماس کے حملے پر اسرائیل کو ہی موردِ الزام ٹھہراتی نظر آئیں۔
اسرائیلی مقامی میڈیا اور فلسطینی حکومت کے مطابق، حماس نے ہفتے کی صبح غیر قانونی صیہونی ریاست کی نام نہاد فورسز غیر قانونی صیہونی بستیوں پر بڑے پیمانے پر حملہ کیا ، جس میں کم از کم 300 صیہونی آبادکاروں کےمارے جانے کی تصدیق ہوچکی ہے۔
اس حملے پر جہاں امریکہ اور یورپ کے رہنماؤں نے فوری طور پر اس حملے کی مذمت کی اور اسرائیل کی حمایت کی، وہیں مشرق وسطیٰ کے تین ممالک سعودی عرب، قطر اور ایران نے اس صورتحال اور حماس کے حملے کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹہرایا ہے۔
سعودی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ "سعودی عرب کئی فلسطینی دھڑوں اور اسرائیلی قابض افواج کے درمیان غیر معمولی صورتحال کی پیش رفت کا قریب سے مشاہدہ کر رہا ہے، جس کے نتیجے میں وہاں کئی محاذوں پر تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔ "
سعودی عرب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ ، "سعودی عرب نے اسرائیلی حکومت کو مسلسل قبضے کے نتیجے میں پر تشددصورت حال کے قابو سے باہر ہونے اور فلسطینی عوام کو ان کے جائز حقوق سے محروم کرنےکے ساتھ ساتھ اس کے مقدسات کے خلاف منظم اشتعال انگیزیوں پر پہلے کئی مرتبہ متنبہ کیا تھا۔
ایرانی حکومت کے ایک سینئر مشیر مشیر یحییٰ رحیم صفوی نے واضح طور پر تنازعہ میں حماس کی حمایت کی، جو عالمی سطح پر کسی بھی حکومتی اہلکار کی طرف سے حماس کی براہ راست حمایت ہے۔
انھوں نے کہا، "ہم فلسطینی جنگجوؤں کو مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔ ” ہم فلسطین اور یروشلم کی آزادی تک فلسطینی جنگجوؤں کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ایران کے سرکاری میڈیا نے سنیچر کے روز پارلیمنٹ کے ارکان کی حماس کی حمایت میں نعرے لگانے کی ویڈیو دکھائی، جس میں کہا گیا کہ ’’اسرائیل مردہ باد‘‘ اور ’’فلسطین کی فتح ہے، اسرائیل تباہ ہو جائے گا‘‘۔
قطری وزارت خارجہ نے بھی تشدد کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرایا۔