(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )غسان الرجبی نے بتایا کہ صہیونی آبادکار صبح سے رسومات اور جشن کے لیے مقدس اسلامی مقام میں داخل ہو رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے تاریخی شہر الخلیل میں صہیونی حکام کیجانب سےمسجدابراہیمی کومسلمان عبادت گزاروں کے لیے بند کرنے کا اعلان کیا ہےاور یہودی عید العرش کی مذہبی تقریبات منانےکیلیے غیرقانونی آبادکاروں کیلیےکھول دیا ہے۔
مسجد ابراہیمی کے ڈائریکٹر غسان الرجبی نےاپنے جاری بیان میں آگاہ کیا ہے کہ صہیونی حکام کی منظوری سے صہیونی آبادکاروں کے لیے پوری مسجد کو صحنوں، راہداریوں اور عمارتوں سمیت کھول دیا گیا جو صبح سے رسومات اور جشن کے لیے مقدس اسلامی مقام میں داخل ہو رہے ہیں جبکہ مسلمانوں کو عبادت کیلیے داخلے پر پابندی لگادی گئی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ صہیونی حکام یہودیوں کی تقریبات کا بہانہ بنا کر مسجد ابراہیمی کو سالانہ دس دن کے لیے بند کر دیتے ہیں اور مسلمان عبادت گزاروں کو اس مقدس مقام پر عبادت اور نماز ادا کرنے کے حق سے محروم کر دیاجاتا ہے اور اس دوران صہیونی آبادکار مقدس مقام کی کھلے عام بےحرمتی کر کے مسلمانوں کے مذہبی جذبات مشتعل کر تے ہیں۔
واضح رہے کہ مسجد ابراہیمی پر صہیونی تسلط 1994 میں اس وقت قائم ہوا جب صہیونی دہشت گرد باروخ گولڈ سٹائن کے ہاتھوں مسجد کے اندر29 فلسطینی نمازیوں کا قتل عام کیا گیا بعدازاں صہیونی حکام نے شر انگیزی کی ایک اور راہ ہموار کرتے ہوئے مسجد کو مسلمانوں اور صہیونی آبادکاروں کے درمیان تقسیم کر دیا جو آئے دن مسلمانوں اور صہیونیوں کے درمیان تصادم کا باعث بنتا ہے۔