(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی فوج نےفلسطینیوں پر ربر کی گولیوں کااستعمال کیا جسکی زدمیں آکر کئی دیگر افرادسمیت ایک غیر ملکی کارکن اورصحافی بھی زخمی ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روزمقبوضہ فلسطین میں صہیونی فوج کیجانب سے قلقیلیہ کے مشرق میں کفر قدوم میں قابض فوج کے ساتھ تصادم کے دوران فلسطینی نوجوانوں کے پتھراؤ سے ایک غاصب فوجی زخمی ہوگیا جبکہ مزاحمتی کارکنوں نے جنین اور نابلس میں فائرنگ کی دو کارروائیوں میں صہیونی فوج کا منہ توڑجواب دیا ۔
کفر قدوم قصبے میں نوجوانوں نے قابض فوجیوں پر پتھراؤ کیا جس سے ایک اسرائیلی فوجی زخمی ہوا اور قابض فوجی پیچھے ہٹ گئے۔
ذرائع نے بتایا کہ کفرقدوم قصبے میں کئی سالوں سے بندشاہراہ کو کھولنے کا مطالبہ کرنے والے فلسطینی رہائشیوں نے ہفتہ وار مارچ کی جس میں صہیونی غاصب فوج کے ساتھ جھڑپیں شروع ہوگئیں اس دوران متعدد شہری فوج کی جانب سے ربر کے خول میں لپٹی دھاتی گولیوں کا نشانہ بنے جن میں ایک غیر ملکی کارکن اور ایک صحافی بھی ہیں جنہیں ہلال احمرکارکنان نے فوری طبی امداد فراہم کیاس دوران صہیونی فوج کی جانب سے بھاری مقدار میں آنسو گیس کےاستعمال سے درجنوں افراد دم گھٹنے کے باعث متاثر ہو ئے۔
ادھر صہیونی فوج کی فائرنگ کا جواب دیتے ہوئے فلسطینی نوجوانوں اور مزاحمت کاروں نے جنین کے مشرق میں واقع "میراو” بستی پر پتھراؤ کیا جبکہ مزاحمتی گروپ نے صہیونی فوجی گاڑیوں کو گولیوں سے نشانہ بنایاجبکہ نابلس میں بھی فلسطینی و مزاحمت کاروں نے حوارہ چوکی پر تعینات قابض فوجیوں پرپتھراؤ اور فائرنگ کیاور سڑکوں پر ٹائر جلائے۔
واضح رہے کہ صہیونی فوجی اہلکاروں نے ہفتہ وار پر امن احتجاج کو روکنے کیلیے جگہ جگہ پر رکاوٹیں کھڑی کیں اور خلاف ورزی کر نے والے درجنوں شہریوں کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے گرفتار کر لیا جن میں عقبہ جبر کیمپ کےرہائشی احمد حسنی العیوتی، سلفیت کے میئر فراس ذیاب اور ان کے بھائی علی بھی شامل ہیں۔