(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) نشاط الوحیدی نے کہا کہ عالمی ادارے اسیران کےتحفظات کیلیے ٹھوس اقدامات کریں تاکہ فلسطینی اسیران کے خلاف مسلسل صہیونی جارحیت کو روکا جا سکے اور ان کی رہائی کو یقینی بنایا جا سکے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں وعد ایسوسی ایشن برائے فلسطینی اسیران اور نیشنل اینڈ اسلامک فورسز کمیٹی کیجانب سےصہیونی جیلوں میں قید بے گناہ فلسطینی قیدیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور انتہا پسند اسرائیلی وزیر ایتمار بن گویر کی جارحانہ پالیسیوں کو مسترد کرتے ہوئے ایک مظاہرے کا اہتمام کیا گیا۔
فلسطینی اسیران کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلیےپرامن احتجاج میں فلسطینی سیاسی دھڑوں اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے اداروں کے نمائندوں سمیت عام شہریوں نےبڑی تعداد میں حصہ لیا۔
مظاہرین غزہ شہر کےمغرب میں انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس کے صدر دفتر کے سامنے جمع ہوئے اورانہوں نے قیدیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیےہاتھوں میں بینرز اٹھائے ہوئے تھےجن میں قیدیوں کی تصاویر اور ان کےحق میں نعرے درج تھے۔
نیشنل اینڈ اسلامک فورسز کمیٹی کےرہنما نشاط الوحیدی نےخطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی تنظیموں کی طرف سے آنے والے مذمتی بیانات نہ تو قیدیوں کی بھوک اور تکلیف کاخاتمہ کرتے ہیں اور نہ ہی اسے کم کرتے ہیں۔
انہوں نے بین الاقوامی تنظیموں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ اسیران کےتحفظات کیلیے ٹھوس اقدامات کریں تاکہ فلسطینی اسیران کے خلاف مسلسل صہیونی جارحیت کو روکا جا سکے اور ان کی رہائی کو یقینی بنایا جا سکے۔
مظاہرے میں شامل صہیونی جیلوں کے اندر بھوک ہڑتال ا ور فوجی مظالم سے شہیدہونے والے اسیران کے اہل خانہ نے اس بات کی تصدیق کی، کہ اسیران کے ساتھ غیر انسانی سلوک روا رکھا جارہا ہے جس کے باعث انہیں زبر دستی موت کے گھاٹ اتارا جارہاہے۔
انہوں نے اسرائیلی قبضے کی بنیاد پرست پالیسیوں کے خلاف بھوک ہڑتال کرنے والے قیدیوں کےحوالے سے یہ بھی کہا کہ اسیران کے غیر متزلزل عزم کوآزادی یاموت کے سوا کوئی تیسری راہ کمزور نہیں کرسکتی۔”