(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) عدالت نے اس پر الزام لگایا کہ "ریاستی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے مقصد سے معلومات فراہم کیں” اور اس نے جو رقم اکٹھی کی وہ حماس سے تعلق رکھنے والے خاندانوں کی مدد کے لیے خرچ کی گئی۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے صحرائی علاقے عرعرة النقب سے تعلق رکھنے والی فلسطینی سماجی کارکن آية الخطيب کو چار سال قید کی سزا سنائی ہے ، صیہونی عدالت نے ان پر الزام لگایا کہ انھوں نے صیہونی ریاست کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے مقصد سے معلومات فراہم کیں” اور اس نے جو رقم اکٹھی کی وہ حماس سے تعلق رکھنے والے خاندانوں کی مدد کے لیے خرچ کی گئی۔ آية الخطيب کو گذشتہ روز سزا سنائی گئی ہے جبکہ سزا سنانے سے قبل فروری 2020سے وہ زیر حراست ہیں
آية الخطيب دو بچوں کی ماہ ہیں اور فلسطین میں سماجی امور کے اعتبار سے اپنی خاص شناخت رکھتی ہیں ، صیہونی عدالت کی جانب سے فیصلے پر انھوں نے کہا کہ صیہونی عدالت کا یہ فیصلہ "غیر منصفانہ” نسل پرستی پر مشتمل ہے جس کا بنیادی مقصد انسانی حقوق کے کارکنوں کو ڈرانے کی کوشش ہے۔
انھوں نے بتایا کہ ان پر لگائی گے الزامات بے بنیاد ہیں ان کے کام کا مقصد طبی مسائل میں مبتلا فلسطینی بچوں کی مدد کرنا تھا۔
فلسطینی قیدیوں کی سوسائٹی کے مطابق، اس وقت اسرائیلی قبضے کی جیلوں میں 37 فلسطینی خواتین قید ہیں، جن میں سے چار انتظامی حراست میں ہیں۔