(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینیوں کی مزاحمت بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کے مطابق ایک جائز عمل ہے یہ ایسا حق ہے جسےہم ترک نہیں کریں گے، فلسطینی قوم صہیونی قابض ریاست کے خلاف مزاحمت جاری رکھیں گے۔
فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے گذشتہ روز اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کی طرف سے فلسطینی عوام کی مزاحمت کو تشدد قرار دینے کے بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتےہوئے کہا ہے کہ انٹونیو گوٹیرس کا بیان انسانی حقوق کے روایتی اصولوں پر لاگو ہونا مناسب نہیں ہے۔
جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ فلسطینی قوم اس وقت صیہونی ریاست کی جانب سے بدترین جبر، جارحیت اور نسل پرستی کا سامنا کررہی ہے ۔ فلسطینیوں کی مزاحمت بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کے مطابق ایک جائز عمل ہے یہ ایسا حق ہے جسےہم ترک نہیں کریں گے، فلسطینی قوم صہیونی قابض ریاست کے خلاف مزاحمت جاری رکھیں گے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تشدد اور دہشت گردی ایسی اصطلاحات ہیں جن کا اطلاق صہیونی غاصب اور اس کے فاشسٹ آباد کاروں پر ہوتا ہےجو حالات کی خرابی اور فلسطینیوں کی زندگیوں کو عذاب بنانے اور انہیں ان کے قومی حقوق سے محروم کرنے کے پوری طرح ذمہ دار ہیں۔
حماس اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ ہمارے فلسطینی عوام کے حقوق کا ادراک کرنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں ادا کریں۔ قابض ریاست کی مسلسل جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے فلسطینی قوم کےنصب العین کی حمایت کریں۔ خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری انتونیو گوٹیرس نے فلسطینیوں کی تحریک آزادی اور مزاحمتی کارروائیوں کو تشدد اور دہشت گردی قرار دیا تھا۔