(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) نئی صیہونی بستیوں کو قانونی قرار دینا صیہونی ریاست کا نسل پرست اور شدت پسند غیر قانونی صیہونی آبادکاروں کی حوصلہ افزائی اور فلسطینیوں کے خلاف اقدامات کا سلسلہ ہے۔
غیر قانونی صیہونی نسل پرست ریاست اسرائیل کے شدت پسند وزیر برائے خزانہ بزالیل سموٹریچ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں بتایا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے اور وادی اردن میں بیت ہوگلا، ایویگیل اور اسیل کی غیر قانونی یہودی بستیوں کو قانونی حیثیت دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت، اسرائیلی ریاست کے فائدے کے لیے مغربی کنارے میں بستیوں کی ترقی کا خیال رکھنے والے نسل پرست، صہیونی اور دائیں بازو کے افراد کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے لوگوں سے وعدہ کیا تھا اور اپنا وعدہ پورا کیا ہے اور ملک میں آبادکاری کی پالیسی میں تبدیلی کی ہے، اگرچہ ہم سست رفتاری سے پیشرفت کر رہے ہیں لیکن آبادکاری کی تحریک جاری رہے گی جس پر آپ سب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
دوسری جانب خطے میں آبادکاروں کے ٹیلی ویژن چینل 7 پر نشر ہونے والی خبروں میں بتایا گیا کہ غاصب صیہونی فوج کی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر نے بستیوں کے انتظامات پر کام شروع کرنے کے فیصلے پر دستخط کر دیئے ہیں ۔
مغربی کنارے اور مشرقی القدس میں تقریباً 700,000 یہودی آباد کار تقریباً 300 غیر قانونی اور غیر قانونی بستیوں میں مقیم ہیں۔ مغربی کنارے اور مشرقی القدس میں یہودی بستیوں کو بین الاقوامی قوانین کے تحت غیر قانونی تصور کیا جاتا ہے۔