(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) حملے کے بعد صیہونی فوج کی بھاری تعداد نے علاقے کا محاصرہ کیا اور حماس رہنما سمیت تین فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا گیا۔
فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ گذشتہ روز غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی نام نہا د فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین میں پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بولا، تلاشی کے بعد نکلتے ہوئے اسرائیلی فوجی گاڑی پر دھماکہ خیز مواد سے حملہ ہوا ، ذرائع نے اس کی تصدیق نہیں کی ہے کہ حملہ خود کش تھا یہ پہلے سے نصب شدہ تھا تاہم جیسے ہی اسرائیلی فوجی گاڑی ایک موڑ سے گزری تو زور دار دھماکہ ہواتاہم اس دھماکے میں کسی صیہونی فوجی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی، اس کے بعد صیہونی فوج اور فلسطینی مزاحمت کاروں کے درمیان پرتشدد جھڑپیں شروع ہوئیں جس میں چھ فلسطینوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔اس دوران صیہونی فورسز نے حماس کے ایک رہنما سمیت تین ارکان کو گرفتار کرلیا گیا۔
صیہونی فوج کے ترجمان ایویچائی ادرائی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’’ ٹوئٹر‘ پر اپنے پیغام میں کہا کہ اسرائیلی فورسز نے حماس کے 3 کارکنوں عبدالله حسن محمد صبيح، ورد الشريم اور معتصم جعايصة کو گرفتار کیا ہے۔ ان میں سے ایک فلسطینی کے پاس سے ایم سولہ خودکار رائفل بھی ملی ہے۔
فلسطینی خبر ایجنسی کے مطابق گرفتار تین افراد میں سے دو زخمی بھی ہوئے تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی فوج لگ بھگ ایک گھنٹے تک جنین میں کارروائی کرتی رہی اور پھر فلسطینیوں کو گرفتار کرکے ہیلی کاپٹر میں لے جاتے دیکھا گیا۔
واضح رہے کہ غیر قانونی صیہونی فوج نے جولائی کے اوائل میں جنین شہر اور اس کے کیمپ میں بڑا فوجی آپریشن کیا تھا جس میں 12 فلسطینی شہید اور 200 کے قریب زخمی ہوئے تھے۔