(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) رواں سال 2023 کے آغاز سے اب تک صیہونی آبادکاروں اور نامعلوم جرائم پیشہ افراد کے ہاتھوں شہید ہونے والے عربوں کی تعداد 166 ہے جبکہ صیہونی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے اس کے علاوہ ہیں۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین کے علاقے کفر قرع میں نامعلوم مسلح صہیونی شرپسندوں آبادکاروں نے اسلامی تحریک کے سرکردہ رہ نما، عالم دین اور کفر قرع کی جامع مسجد قباء کے امام اور خطیب الشیخ سامی عبدالطیف کو گولیاں مار کر شہید کیا ہے۔
فلسطینی مبلغ اور ممتاز عالم دین الشیخ سامی عبدالطیف المصری کو ان کے گھر کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے گولیاں ماریں۔ انہیں شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
خیال رہے کہ گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اندرون فلسطین میں اس نوعیت کی مجرمانہ کارروائیوں میں شہید ہونے والے یہ تیسرے رہ نما ہیں۔
رواں سال 2023 کے آغاز سے اب تک صیہونی آبادکاروں اور نامعلوم جرائم پیشہ افراد کے ہاتھوں شہید ہونے والے عربوں کی تعداد 166 ہے جبکہ صیہونی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے اس کے علاوہ ہیں۔
دوسری طرف اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے اس واقعے کو ایک سوچا سمجھا قتل قرار دیتے ہوئے اس میں صہیونی ریاست کے ملوث ہونے کا الزام عاید کیا ہے۔حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اندرو فلسطین کے سرکردہ رہ نما کے قتل میں اسرائیلی ریاستی ادارے ملوث ہیں جن کے اکسانے سے شرپسندوں نے انہیں گولیاں مار کر شہید کیا ہے۔ حماس نے اس واقعے کو سوچا سمجھا قتل قرار دیتے ہوئے اسرائیلی خفیہ اداروں اور شاباک ایجنسی پر الزام عاید کیا ہے۔