(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی قومی سلامتی کونسل نے فلسطینی مزاحمتی تحریکوں کی جانب سے غیر معمولی اقدامات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں کی طاقت میں اضافہ ہورہا ہے۔
فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی قومی سلامتی کونسل نے دنیا بھر میں غیر قانونی ریاست کے شہریوں کو ستمبر میں یہودی مذہبی تعطیلات کے دوران خبر دار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مزاحمتی تحریک حماس اور تحریک اسلامی جہاد سرحدوں کے باہر اسرائیلیوں اور یہودیوں کو اغوا کرنے کی کوشش کرسکتے ہیں، یہ تنظیمیں اپنے قیدیوں یا گمشدہ افراد سے متعلق مذاکرات کے لیے ایسا کریں گی۔
کونسل نے جارجیا، ترکیہ، آذربائیجان، بحیرہ روم کے طاس کے ملکوں اور افریقہ اور لاطینی امریکہ کے ممالک میں ایرانی سرگرمیوں کے زیادہ امکان کے بارے میں بھی خبردار کیا۔
اسرائیل کی قومی سلامتی کونسل کے مطابق ایرانی عناصر اسرائیل اور بیرون ملک تجارتی آڑ میں یا کسی دوسرے کی نقالی کرتے ہوئے اسرائیل کو نقصان پہنچانے کے لیے اسرائیلی شہریوں سے رابطہ کرنے کی اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
کونسل نے کہا گزشتہ ایک سال میں اسرائیلی اور یہودی اہداف پر حملے کے متعدد ایرانی عزائم بے نقاب ہوئے اور ان عزائم کو ناکام بنا دیا گیا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ مختلف عالمی جہادی تنظیمیں اور اسلامی بنیاد پرست دنیا کے مختلف مقامات پر کام اور کارروائیاں اور حملے جاری رکھے ہوئے ہیں، مرکزی خطرہ انفرادی دہشت گردوں کی جانب سے درپیش ہے، یہ وہ افراد ہیں جو جو ان تنظیموں کے زیرِ اثر کام کرتے ہیں۔
کونسل نے اس پر بھی خبردار کیا ہے کہ سویڈن اور ڈنمارک میں قرآن پاک کے نسخوں کو نذر آتش کرنے کے واقعات کی وجہ سے سویڈن، ڈنمارک اور صحرائے سینا میں دہشت گردی کے ممکنہ خطرے میں اضافہ ہوا ہے۔ قومی سلامتی کونسل کے انسداد دہشت گردی ڈویژن نے یہ انتباہات بیرون ملک اسرائیلیوں کو درپیش خطرات کے بارے میں جاری کئے ہیں ۔ بیان میں اس بات کا اعادہ بھی کیا گیا کہ اسرائیلی قانون اسرائیلیوں کے لبنان، شام، عراق، یمن اور ایران کے سفر پر پابندی عائد کرتا ہے۔