(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی دشمن کی جانب سے مزاحمتی رہ نماؤں کو قتل کرنے کی دھمکیاں کوئی نئی بات نہیں ہے، "اسرائیل” نے مزاحمت کے پیچھے ہٹے بغیر گذشتہ سالوں کے دوران بہت سے قتل عام کیے ہیں۔
لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ نے فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو کی جانب سے حماس کے رہنما صالح العاروری کے قتل کی دھمکی پر اپنے سخت ردعمل غاصب صیہونی دشمن کو لبنانی یا فلسطینی رہ نماؤں کو لبنانی سرزمین پر قتل کرنے کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ "میں اپنے موقف کو دہراتا ہوں کہ لبنان کی سرزمین پر کسی بھی قتل سے جو لبنانی، فلسطینی، شامی، ایرانی، یا کسی اور طرح سے متاثر ہوتا ہے اس کا سخت ردعمل ہوگا اور اسے برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
” انہوں نے کہا کہ "ہم لبنان کو قتل و غارت گری کے لیے کھولنے یا کھیل کے موجودہ قواعد کو تبدیل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ اسرائیلیوں کو اس بات کو اچھی طرح سمجھنا چاہیے کہ ہماری سرزمین پر کوئی بھی کارروائی دشمن کو بھاری پڑے گی۔
” حسن نصراللہ نے نشاندہی کی کہ قابض حکومت کی طرف سے مزاحمتی رہ نماؤں کو قتل کرنے کی دھمکیاں کوئی نئی بات نہیں ہے”اسرائیل” نے مزاحمت کے پیچھے ہٹے بغیر گذشتہ سالوں کے دوران بہت سے قتل عام کیے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ "نہ تو دھمکی اور نہ ہی اس پر عمل درآمد مزاحمت کو روکے گا، دشمن کی جارحیت مزاحمت کی طاقت میں اضافہ کرے گی۔ حسن نصراللہ نے مزید کہا کہ "قابض ریاست کو یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ وہ ایک وجودی تعطل کا شکار ہے۔