(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) لیبیا کی سیاسی قیادت اور رکان پارلیمنٹ کی طرف سے بھی وزیر خارجہ کی اسرائیلی وزیر سے ملاقات پر شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔
گذشتہ روز غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے ذرائع ابلاغ میں اٹلی میں صیہونی وزیرخارجہ یوسی کوہن کے ساتھ لیبائی وزیرخارجہ نجلاء المنقوش کی گذشتہ ہفتے اٹلی میں ہونے والی خفیہ ملاقات کی خبر سامنے آنے کے بعد لیبیا کے سیاسی میدان سمیت عوامی حلقوں میں شدید غم وغصہ پایا جارہا ہے ، ملک کے چھوٹے بڑے شہروں میں مظاہرے اور وزیرکو عہدے سے فوری معطل کرنے کے مطالبے جاری ہیں۔
لیبیا میں ارکان پارلیمنٹ کی طرف سے بھی اس ملاقات کی شدید مذمت کرتے ہوئے نجلاء المنقوش کو وزارت خارجہ کے عہدے سے ہٹانے پر زور دیا ہے۔
لیبیا کی ریاستی کونسل کے سابق چیئرمین خالد المشری نے سماجی رابطوں کی معروف ویب سائٹ ٹوئٹرپر اپنے پیغام میں انھوں نے کہا ہے کہ نجلاء المنقوش نے اسرائیلی وزیر خارجہ یوسی کوہن سے ملاقات کرکے تمام سرخ لکیروں کو عبور کیا ہے۔
لیبیا کی قومی وحدت حکومت کے سربراہ عبد الحمید الدبیبہ نے وزیر خارجہ نجلہ المنقوش کے خلاف تحقیقات کی تصدیق کرتے ہوئے بتای اہے کہ کہ انھیں کام سے معطل کر دیا اور انہیں تحقیقات کے لیے بھیج دیاگیا ہے۔
طرابلس میں لیبیا کی داخلی سلامتی ایجنسی نے المنقوش کو ان لوگوں کی فہرست میں شامل کرنے کا اعلان کیا جن کے سفر پر پابندی ہے جو تحقیقات مکمل ہونے تک ملک کو چھوڑ کر نہیں جاسکتی ہیں ۔