(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینی وزارت خارجہ نے امریکہ اور یورپی یونین کی جانب سے صیہونی وزیر کے بیان کی مذمت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ "صحیح سمت میں ایک قدم ہے، تاہم یہ کافی نہیں ہے” کیونکہ بین گویر کی عربوں سے ” نفرت سے سب آگاہ ہیں” ۔
فلسطینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اتمار بین گویر ایک شدت پسند صیہونی ہیں جو اشتعال انگیزی کے سوا کچھ نہیں کرتے ، بیان میں امریکہ انتظامیہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ امریکی انتظامیہ کو صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو پر بین گویر کو برطرف کرنے کے لیے دباؤ ڈالنا چاہیے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب قومی سلامتی کے وزیر اور وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ کی حمایت کی وجہ سے آبادکار وں کی دہشت گردی عروج پر ہے۔
وزارت نے مزید کہا کہ اس کے پاس وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو ہیں – جنہوں نے بین گویر اور سموٹریچ کو مقرر کیا اور اس حکومت کی قیادت کرتے ہیں جس میں وہ خدمات انجام دیتے ہیں – بالآخر ذمہ دار ہیں۔
وزارت خارجہ نے اسرائیلی حکومت اور اس کے صدر نیتن یاہو کو ان موقف اور بیانات کو دہرانے کے لیے براہ راست اور مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہرایا۔