(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی ریاست میں لیبر فیڈریشن کے سربراہ نے کہا کہ حکومت نے ہائی کورٹ کی خلاف ورزی کی تو کارروائی کریں گے ، اگر عدالت قانونی ترمیم کو مسترد کرتی ہے اور اسرائیلی حکومت عدالت کے فیصلے کے خلاف جاتی ہے تو پھر ہم اپنا فیصلہ لینے میں مکمل آزاد ہیں۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے سب سے معروف اخبار اسرائیل ٹائمز کی رپورٹ کےمطابق ہسٹادرٹ لیبر فیڈریشن کے چیئرمین آرنن بار ڈیوڈ نے گذشتہ روز ملک میں جاری آئینی بحران پر کاروباری رہنماؤں کے ایک فورم سے ملاقات کی جس میں اسرائیلی حکومت کی جانب سے عدالتی اصلاحات کے نام پر عدالتوں کو حکومت کے ماتحت کئے جانے کے لئے بنیادی قوانین میں ترامیم پر تفصیلی گفتگو کی گئی ۔
ملاقات کے بعد اپنے بیان میں آرنن بارڈیوڈ نے کہا کہ اتفاق ہوا ہے کہ اگر حکومت نے ہائی کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کی اور فیصلے کی پاسداری کرنے سے انکار ر کیاتو ملک کی سب سے بڑی یونین آئینی بحران کو روکنے کے لیے قدم اٹھائے گی۔
بار ڈیوڈ نے کاروباری رہنماؤں کو بتایا کہ ہائی کورٹ کو نظر انداز کرنا "تمام خطوط کو عبور کر جائے گا” جس کے باعث ملک مکمل افراتفری کی کیفیت میں آجائے گا جو اسرائیل کی سلامتی کےخلاف ہے "ہم ایسا آئینی بحران پیدا نہیں ہونے دیں گے۔
واضح رہےکہ صیہونی وزیراعظم نیتن یاھو نے کہا ہے کہ وہ اس بات کا یقین نہیں دلا سکتے ہیں کہ ان کی حکومت ایسے کسی حکم کی پابندی کرے گی، جبکہ دوسری جانب حکومت کی دیگر اتحادی جماعتوں نے کہا ہے کہ ہائی کورٹ کو بنیادی قانون میں ترمیم پر مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے۔