(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غاصب صیہونی دشمن نے 2015 سے اب تک 141 فلسطینی شہداء کی جسد خاکی قبضے میں لے رکھے ہیں جس میں سے دو بچے بھی شامل ہیں۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کی تفصیلات رکھنے اور مقبوضہ فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیم المیزان کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صیہونی غاصب فورسز نے رواں سال 2023 کے آغاز سے اب تک 31 فلسطینی شہداء کے جسد خاکیوں کو غیر قانونی اور غیر انسانی اقدمات کے تحت حراست میں لینے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، جس کے نتیجے میں فلسطینی عوام کے خلاف جرائم کے طویل ریکارڈ میں اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حراست میں لئے گئے جسد خاکیوں میں سے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر اور مزاحمت کا چہرہ کہلانے والے جنین سے تعلق رکھنے والے شہداء کی تعداد سرفہرست ہے۔ قابض فوج نے جنین کیمپ میں دہشت گردی کے دوران شہید ہونے والے آٹھ فلسطینیوں کی لاشوں کو اپنی حراست میں لیا تھا جو تاحال صیہونی دشمن کے قبضے میں ہیں۔
اس کے بعد نابلس شہر چھ شہداء کی نعشیں قبضے میں لی گئی ہیں۔ اریحا کے پانچ شہداء اسرائیلی فوج کے قبضے میں ہیں۔ الخلیل اور یروشلم کے چار چار شہداء کے جسد خاکی قابض فوج نے قبضے میں لیے۔
مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر رام اللہ سے تین شہید اسرائیلی قابض فوج کی تحویل میں ہیں۔ غاصب صیہونی ریاست فلسطینی اسیران میں سے گیارہ شہداء کی لاشیں اب بھی اپنی جیلوں میں رکھے ہوئے ہیں جبکہ اکتوبر 2015 سے اب تک 141 شہداء کی لاشیں قبضے میں لی گئیں۔
گزشتہ مارچ میں 120 سے زائد انجمنوں، تنظیموں اور سیاسی جماعتوں نے ایک میڈیا مہم شروع کی تھی جس میں شہداء کے جسد خاکی کو آزاد کرانے کا مطالبہ کیا گیا تھا جو کئی سالوں سے صیہونی قبضے کے قابض ریاست میں ہیں۔