(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ظلم اور بربریت کرنے والی صیہونی ریاست کے خلاف محمود عباس کا کہنا ہے کہ ” ہمیں ایک ریاست، ایک نظام، ایک قانون، ایک جائز ہتھیار اور ایک حکومت کے دائرہ کار میں رہنا چاہیے۔
مصر کے شہر قاہرہ میں سیکرٹری جنرل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے نہتے فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑنے والی غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے حق میں اور فلسطینیوں کی مسلح جدوجہد کے خلاف بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ پرُامن عوامی مزاحمت جدوجہد کو جاری رکھنا اور قومی مقاصد کے حصول کا بہترین طریقہ ہے۔
محمود عباس نےاس مزاحمت پر متفق ہونے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ فلسطینیوں کو قابض جارح دشمن کے خلاف مسلح مزاحمت کے بجائے پرامن مزاحمت کا راستہ اختیار کرنا چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قومی جدوجہد کے اس طریقہ کار کا ان کا انتخاب کوئی بے ترتیب انتخاب نہیں ہے، بلکہ تاریخی اعداد و شمار اور تجربات کی بنیاد پر سوچا سمجھا انتخاب ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ نے فلسطینیوں کے درمیان تقسیم کو ختم کرنے اور معاملات کو ان کی مناسب جگہ پر بحال کرنے کے لیے کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ” ہمیں ایک ریاست، ایک نظام، ایک قانون، ایک جائز ہتھیار اور ایک حکومت کے دائرہ کار میں رہنا چاہیے۔ جس کا واضح مطلب ہے مزاحمت کو مسترد کرنا۔ انھوں نے فسلطینیوں کے خلاف غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اسرائیل خلاف ہتھیار نہیں اٹھا سکتے‘‘۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ PLO فلسطینی عوام کا واحد اور آئینی نمائندہ ادارہ ہے اور اسے اس کے سیاسی پروگرام اور اس کی تمام بین الاقوامی ذمہ داریوں کی پاسداری کرنی چاہیے۔