(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) انتہاپسند صیہونی وزیربن ایتمار بن گویر کا یہ اقدام صیہونی عقوبت خانوں میں قید فلسطینیوں اوردیگر قیدیوں کی زندگی مشکل بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے شدت پسند وزیر برائے قومی سلامتی اتیمار بن گویر نے نے پارلیمنٹ کے ہفتہ وار اجلاس میں صیہونی ریاست کے عقوبت خانوں میں بغیر کسی جرم کے انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت قید فلسطینی قیدیوں کی رہائی سے متعلق قانون میں ترمیم جاری کرتے ہوئے قیدیوں کو جیل سے جلد رہا کرنے کی اجازت دینے سے متعلق سابقہ پالیسی کو منسوخ کر دیا گیا ۔
انتہاپسند وزیربن گویر کا یہ اقدام اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں اوردیگر قیدیوں کی زندگی مشکل بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ صیہونی حکام فلسطینی قیدیوں پر پابندیاں عاید کرنے کے اپنے وعدے کو عملی جامہ پہنا رہے ہیں تاکہ ان کی زندگیوں کو اسرائیلی قبضے کی وجہ سے پہلے سے کہیں زیادہ تکلیف دہ بنایا جا سکے۔
واضح رہے کہ شدت پسند صیہونی وزیرنے اپنے عہدے کی ذمہ دارایاں سنبھالنے کے بعد فلسطینی قیدیوں پر متعدد نئی پابندیاں بھی عاید کی ہیں۔ ان میں قیدیوں کے استعمال میں آنے والے پانی کی مقدار کو کنٹرول کرنا، نہانے کا دورانیہ کم کرنا، تاکہ قیدیوں کو صرف ایک مخصوص وقت پر نہانے کی اجازت ہو، اور کچھ جیلوں میں نہانے کے لیے مختص طہارت خانوں کی تالا بندی شامل ہے۔