(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غیر قانونی صیہونی ریاست کے سیکڑوں ریزرو پائلٹوں کا فوجی تربیت سے انکار، اسرائیلی سیاسی بحران مزید پیچیدہ ہوگیا، درجنوں ریزرو فوجیوں نے حکومتی عدالتی اصلاحات کے پروگرام کے خلاف احتجاجا ً تربیت میں شامل ہونے انکار کردیا۔
عبرانی میڈیا کے مطابق صیہونی فوج کے ایک ہزار کے قریب ریزور پائلٹوں اور اور نیویگیٹرز نے ایک درخواست پر دستخط کئے ہیں جس میں "عدالتی اصلاحات” کے خلاف رضاکارانہ طور پر فوجی خدمات میں شامل ہونے سے انکار کی حمایت کا اظہار کیا۔ اسرائیلی فضائیہ نے جنگ کے وقت ہمیشہ ریزرو فوجیوں پر انحصار کیا ہے۔ عملے کے جن افراد کی سروس کی زندگی ختم ہو چکی ہے انہیں اپنی تیاری کو برقرار رکھنے کے لیے باقاعدہ تربیت سے گزرنا پڑتا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی چینل 12 نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ صیہونی ریاست اسرائیل کی فضائیہ کے سربراہ ٹومر بار سے پائلٹوں کے گروپ نے ملاقات کرتے ہوئے آگاہ کیا ہے کہ وہ حکومتی اصلاحاتی بل کے خلاف شہریوں کے ساتھ ہیں ، انھوں نے کہا کہ "ہم کسی ایک فرد کے بجائے ملک کی خدمت کا حلف لیا ہے اس لئے ہم کسی ایسے قانون کو کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے جو اسرائیلی شہریوں کی حمایت کے خلاف ہو۔
انھوں نے مزید کہا کہ وہ آئندہ ہونے والی ٹریننگ میں شرکت نہیں کریں گے، اس کے بجائے وہ اپنا وقت جمہوریت اور قومی اتحاد کے لیے بات چیت اور سوچ کے لیے وقف کریں گے۔
والہ نیوز سائٹ کی ایک علیحدہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹومر بار نے پائلٹوں کے جذبے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ "اخلاقی طور پر بہت مشکل صورتحال میں ہیں تاہم فضائیہ خلاف ورزی کو برداشت نہیں کرے گی۔