(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اینکر کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج جن کو دہشتگرد کہہ رہی ہے اقوام متحدہ انھیں معصوم بچے قرار دے رہا ہے ،آپ اور آپ کی بہادر فوج معصوم فلسطینی بچوں کو قتل کرکے بہادری دکھا رہے ہیں ۔؟
برطانوی نشریاتی ادارے برٹش براڈ کاسٹنگ کارپوریشن بی بی سی کی نیوز پریزینٹر انجانا گڈگل نے منگل کی شام غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے سابق وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کے ساتھ جنین میں صیہونی فوج کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کے قتل پر سوال کرتے ہوئے نفتالی بینیٹ سے پوچھا: "اسرائیلی فوج اسے ‘فوجی آپریشن’ کہہ رہی ہے، لیکن اب ہم جانتے ہیں کہ نوجوان مارے جا رہے ہیں، جن میں سے چار اٹھارہ سال سے کم عمر کے بچے بھی شامل ہیں ہیں "کیا واقعی اسرائیلی فوج نے یہی کرنا تھا؟ 16 سے 18 سال کی عمر کے لوگوں کو قتل کرنا؟ ۔
اینکر کے غیر متوقع سوال پر سابق صیہونی وزیراعظم بدحواس ہوگئے اور جواب دیا کہ "معاملہ بالکل اس کے برعکس ہے جیسا کے آپ کہہ رہی ہیں دراصل، وہاں ہلاک ہونے والے تمام 11 افراد عسکریت پسند تھے۔ حقیقت یہ ہے کہ وہ تمام نوجوان دہشت گرد تھے جنہوں نے ہتھیار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔
انھوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ گذشتہ سال درجنوں اسرائیلیوں کو ہلاک کرنے والی کارروائیوں کے ذمہ دار بہت سے مجرم جنین سے آئے تھے یا انہیں تربیت دی گئی تھی”جنین شہر دہشت گردی کا مرکز بن چکا ہے۔ اس معاملے میں مارے جانے والے تمام فلسطینی دہشت گرد تھے۔
گڈگل نے پھر مداخلت کی: "دہشت گرد، لیکن بچے؟ اسرائیلی افواج بچوں کو مارنے میں خوش ہیں،” انہوں نے مزید کہا: "آپ کی تعریف کے تحت، آپ انہیں دہشت گرد کہہ رہے ہیں۔ اقوام متحدہ انہیں بچے کہہ رہا ہے۔