(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) عالمی برادری کی جانب سے جنین میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت اور تشدید تنقید کے باوجود صیہونی ریاست اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیر خارجہ ایلی کوہن نے مقبوضہ بیت المقدس میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین میں جاری اسرائیلی فوج کی دہشتگردی کی حمایت اور ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام تر ثالثی کے باوجود جنین میں آپریشن کا عمل جاری ہے۔ ہم اس آپریشن کو جاری رکھنے کے لیےآزاد ہیں اور کسی ٹائم فریم کے پابند نہیں۔
انھوں نے عالمی میڈیا کی خبروں جس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی جارحیت میں عام شہری نشانہ بن رہے ہیں کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کا ہدف فلسطینی عوام نہیں بلکہ ایران کی سرپرستی میں جنین میں سرگرم عسکریت پسند گروپ ہیں جو روزانہ کی بنیاد پر صیہونی فورسز پر حملے کرتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج اس وقت ’دہشت گردی کے مرکز پر پوری طاقت سے حملہ کر رہی ہے۔‘ ان کا کہنا ہے کہ جنگ حماس اور اسلامی جہاد جیسی ’ایران کی پراکسیز‘ کے خلاف ہے، جنھیں کوہن نے ’دہشت گرد تنظیموں‘ کے طور پر بیان کیا اور جنھیں مبینہ طور پر تہران مالی امداد فراہم کرتا ہے۔
اسرائیلی وزیر خارجہ کوہن نے مزید کہا کہ ’دہشت گرد تنظیموں اور انھیں ایران سے ملنے والے فنڈز کی وجہ سے، جنین کیمپ دہشت گرد سرگرمیوں کا مرکز بن گیا ہے۔‘ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل ’صرف اپنے ہدف کے خلاف کارروائی کرے گا‘ اور انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ فوج ’مقامی شہری آبادی کو پہنچنے والے نقصان کو روکنے کی پوری کوشش کرے گی۔‘