(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ’جینین، نابلس اور غزہ میں ہونے والے صیہونی جرائم اس وقت تک صیہونی ریاست کے لیے سلامتی نہیں لا سکتے جب تک کہ وہ ہمارے لوگوں اور تاریخ کے خلاف کام کرے گا۔‘
مقبوضہ فلسطین کے دریائے اردن کے مغربی کنارے کے شہر جنین میں قائم پناہ گزین کیمپ پر آج دوسرے دن بھی صیہونی فوج کی جارحیت پر اپنے ردعمل میں فلسطینی وزیر اعظم محمد شتیہ نے کہا ہے کہ ’جو کچھ اسرائیلی فوج جنین میں کررہی ہے وہ پنا گزین کیمپ کو تباہ کرنے اور ہمارے لوگوں کو بے گھر کرنے کی ایک نئی اسرائیلی کوشش ہے۔
جینین کیمپ اور اس کے ثابت قدم پناہ گزین ہمارے باقی شہروں، دیہاتوں اور کیمپوں کی طرح قبضے اور اس کے حملوں کے خلاف مزاحم ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارے بہادر عوام اس جارحیت کا مقابلہ کریں گے جو عالمی برادری کی نظروں کے سامنے ہو رہی ہے۔ جہاں بے گناہ لوگوں پر طیاروں سے بمباری کی جاتی ہے، وہاں ہمارے لوگ گھٹنے نہیں ٹیکیں گے اور ہتھیار نہیں ڈالیں گے اور ہم اس وقت تک محاذ آرائی میں رہیں گے جب تک یہ مجرمانہ قبضہ ختم نہیں ہو جاتا۔‘.
انھوں نے مزید کہا کہ ’جینین، نابلس اور غزہ میں ہونے والے جرائم اس وقت تک اسرائیل کے لیے سلامتی نہیں لا سکتے جب تک کہ وہ ہمارے لوگوں پر حملہ کرے اور تاریخ کے خلاف کام کرے گا۔‘