(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) مغربی کنارے میں رام اللہ کے شمال مغرب میں واقع فلسطینی گاؤں “ام صفا “ کو صیہونی آبادکاری کے لئے بہترین قرار دیے جانے کے بعد صیہونی آبادکاروں نے اس کو خالی کرانے اور فلسطینیوں کی زمینوں پر قبضہ کرنے کےلئے مکینوں کی لوٹ مار، گھروں اور گاڑیوں کو آگ لگا نا فلسطینیوں کے بچوں کو اغوا کرنے جیسے گھناؤنی جرائم کو معمول بنا لیا ہے۔
گذشتہ روز ایک بارپھر غیر قانونی صیہونی آبادکاروں نے ام صفا گاؤں پر حملہ کیا، شہریوں اور ان کے گھروں اور دیگر املاک کو آگ لگا دی، آبادکاروں نے گاڑیوں کو بھی تباہ کیا اور ایمبولینس کو بھی جلاڈالا۔
“ام صفا کے مکین 50 سالہ علی سلامہ نے بتایا کہ گذشتہ روز سیکڑوں غیر قانونی مسلح صیہونی آبادکاروں نے اسرائیلی پولیس کے حفاظتی حصار میں ان کے گھروں پر حملے کئے ، انھوں نے بتایا کہ گاؤں میں تباہی پھیلانے کا مقصد فلسطینیوں کو یہاں سے ہجرت کرنے پر مجبور کرنا ہے تاکہ یہاں کی زرخیز زمینوں پر صیہونی آبادکاروں کو بسایا جاسکے۔
سلامہ نے بتایا کہ آبادکار دن اور رات کے کسی بھی حصے میں اچانک نمودار ہوتے ہیں اور ہمارے گھروں اور املاک کو تباہ کردیتے ہیں انھوں نے مزید بتایا کہ گذشتہ روز صیہونی آباد کاروں کے حملے کے خلاف عوامی ردعمل نے ان کے گھروں اور املاک کی بڑی تباہی سے بچایا لیا اور آبادکاروں کو پسپا ہونے پر مجبور کردیا تاہم یہ روزانہ ممکن نہیں ہے۔
انھوں نے بتایا کہ گاؤں میں کشیدگی کے باعث تمام مکین چوکس ہیں ، اس بات کا خدشہ ہے کہ آباد کار جلد ہی دوبارہ حملہ کریں گے۔ ام صفا ولیج کونسل کے سربراہ مروان صباح کے مطابق درجنوں آباد کاروں نے، جن میں سے زیادہ تر مسلح تھے، نے گاؤں پر حملہ کیا، شہریوں کے گھروں پر حملہ کیا اور ان پر براہ راست گولیاں برسائیں، جو اسرائیلی قابض فوج کی حفاظت میں تھے۔