(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ملاقات میں وفد نے محصور شہر غزہ کی موجودہ صورت حال، صیہونی ناکہ بندی اور اسرائیل ریاست کی جارحیت پر مبنی پالیسی کے بارے میں آگاہ کیا۔
مقبوضہ فلسطین پرغابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کی سربراہی میں جماعت کے وفد نے گذشتہ روز تہران میں اسلامی جمہوریہ ایران کی قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری جنرل علی اکبر احمدیان سے ملاقات کی۔
حماس کے وفد میں الشیخ صالح العاروری اور ڈاکٹر محمد علی ، خلیل الحیا ، نزار عوض اللہ، محمد نصر اور تہران میں حماس کے مندوب خالد قدومی بھی شامل ہیں۔
اس ملاقات میں انہوں نے فلسطین اور خطے کی سیاسی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ ھنیہ نے فلسطین کی موجودہ صورت حال کے بارے میں بریفنگ دی۔ ملاقات میں انہوں نے محصور شہر غزہ کی موجودہ صورت حال، اسرائیلی ناکہ بندی اور اسرائیل ریاست کی جارحیت پر مبنی پالیسی کے بارے میں آگیا کیا۔
حماس کی قیادت نے بیت المقدس کے عوام کی استقامت، ان کے جہاد اور ان کے مسجد اقصیٰ اور مقدسات کے دفاع کا حوالہ دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ہماری قوم ہر محاذ پر دشمن کا مقابلہ کرنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے۔ اسماعیل ھنیہ نے مزاحمتی دھڑوں کے اتحاد اور ان کے مشترکہ اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے علاقائی اور بین الاقوامی منظر نامے میں فلسطینیوں کی حمایت کی ضرورت پر زور دیا اور علاقائی تعلقات کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے واضح کیا کہ مزاحمت فروغ پذیر جب کہ دشمن زوال پذیر ہے۔ قابض دشمن اس وقت اندرونی اور بیرونی بحرانوں میں گھرا ہوا ہے جب کہ فلسطینی مزاحمت کی حمایت کا دائرہ وسیع ہو رہا ہے۔ حماس کے سربراہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کی طرف سے فلسطینیوں کی حمایت پر مبنی موقف کو سراہا اورکہا کہ فلسطینی قوم اور حماس ایرانی قیادت اور قوم کی شکر گذار ہے جس نے پوری جرات کےساتھ فلسطینیوں کی حمایت میں ہر فورم پر آواز بلند کی ہے۔