(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینی عوام، عربوں اور مسلمانوں کے لیے مسجد اقصیٰ کے تقدس اور مذہبی حیثیت کے پیش نظر ، یہ قدم بڑے پیمانے پر اشتعال کا باعث بنے گا جس کے نتائج کی توقع نہیں کی جا سکتی۔
فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی حکمران جماعت لیکود اور صیہونی پارلیمنٹ کے رکن کی جانب سے مسجد اقصیٰ کی تقسیم کے بل پر فلسطینی وزیر اعظم محمد اشتیہ نے فلسطینی حکومت کے ہفتہ وار اجلاس کے دوران خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی عوام، عربوں اور مسلمانوں کے لیے مسجد اقصیٰ کے تقدس اور مذہبی حیثیت کے پیش نظر ، یہ قدم بڑے پیمانے پر اشتعال کا باعث بنے گا جس کے نتائج کی توقع نہیں کی جا سکتی۔
فلسطینی وزیراعظم نے تمام بین الاقوامی اداروں کو اپنا کردار ادا کرنے پر زور دیا تاکہ اسرائیل پر ای 1 سیٹلمنٹ پلان کے نفاذ کو روکنے کے لیے موثر دباؤ ڈالا جائے جو مغربی کنارے کی تقسیم کا باعث بنے گا، اور جس کا مقصد یروشلم کی بستیوں کو اس سے جوڑنے والی ایک نئی کالونی بنا کر، ایک متصل فلسطینی ریاست کے قیام کے امکانات کو کمزور کرنا ہے۔
انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ اسرائیلی حکام الحاق کے عمل کو نافذ کرنے کے لیے اپنے منصوبے جاری رکھے ہوئے ہیں، اور شمالی مغربی کنارے کی زمینوں کے بڑے رقبے پر ایک بہت بڑا صنعتی زون قائم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔