(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) جرائم پیشہ گروہ اسرائیل کےلئے دردسر بن چکے ہیں ایک جانب مزاحمت کار اپنی تباہ کن کارروائیوں میں مصروف ہیں تو دوسری جانب جرائم پیشہ گینگ وار سیکیورٹی کو چیلنج کررہے ہیں۔
اسرائیل کے شمالی شہر النَّاصِرَة کے مضافاتی علاقے یافا النصیریہ میں جمعرات کو فائرنگ کے ایک واقعے میں پانچ اسرائیلیوں کی ہلاکت کے ملک میں شدید تشویش کی صورتحال پائی جارہی ہے اس تناظر میں آج، اتوار کو غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی سربراہی میں کابینہ اراکین پر مشتمل اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا گیاجس میں اسرائیل میں بڑھتے ہوئے قتل عام کی وارداتوں سمیت دیگر سنگین نوعیت کے جرائم کی تحقیقات میں اسرائیل کی اندرونی سیکیورٹی کی ذمہ دار خفیہ ایجنسی جنرل سیکیورٹی سروس (شاباک ) کے حوالے کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق صیہونی وزیراعظم کا اجلاس سے خطاب کرتےہوئے کہنا تھا کہ جرائم پیشہ گروہ اسرائیل کی سلامتی کےلئے سب سے بڑا خطرہ بن چکے ہیں ، ایک جانب مزاحمت کاروں کی جانب سے مسلسل تباہ کن حملے جاری ہیں تو دوسری جانب جرائم پیشہ گروہ گینگ وار میں مصروف ہیں۔ جرائم کا ایک بڑا حصہ مجرمانہ تنظیمیں ہیں جو ہماری زندگیوں میں خلل ڈالتی ہیں، دہشت اور خوف مسلط کرتی ہیں، رائلٹی اکٹھی کرتی ہیں جو کہ معاشی تباہی میں بدل گئی ہیں۔