(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اقوام متحدہ ایسے شواہد اکٹھے کر رہا ہے جو ممکنہ طور پر ان لوگوں کے خلاف قانونی کارروائیوں میں استعمال ہو سکتے ہیں جو اسرائیل کی طرف سے فرانسیسی فلسطینی انسانی حقوق کے وکیل صلاح حموری کو ملک بدر کرنے میں ملوث ہیں۔
اقوام متحدہ کے سینئر تفتیش کاروں کی ایک ٹیم نے بتایا کہ ان کے پاس "الحموری کی زبردستی بے دخلی میں ملوث ممکنہ افراد کی فہرست ہے، جس میں ’العال ایئر لائن‘کے ملازمین بھی شامل ہیں، جو ان کو ملک بدر کرنے کے لیے استعمال کیے گئے تھے۔
"غاصب صیہونی حکام نے 38 سالہ وکیل الحموری کو پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین (PFLP) کے ساتھ تعلقات کے بے بنیاد الزام کے تحت حراست میں لیا جس کے کوئی ثبوت نہیں ملے تاہم غاصب صیہونی ریاست نے ان کو "اسرائیل کے ساتھ وفاداری کی خلاف ورزی” کے الزام میں مشرقی یروشلم کے رہائشی اجازت نامے کو منسوخ کرنے کے بعد ملک بدر کر دیا گیا تھا۔
اسرائیل کے اس بے بنیاد الزام اور غیر قانونی اقدام کی اقوام متحدہ کی جانب سے مذمت کی گئی دوسری جانب جنگی جرائم اور ” مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی صورتحال کی تحقیقات کرنے والی اقوام متحدہ کی کمیٹی نے ایک رپورٹ میں تصدیق کی ہے کہ الحموری کی بے دخلی بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے۔