(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) مسمار کئے گئے گھروں میں سے 10 کا تعلق ان شہیدوں یا قیدیوں کے خاندانوں سے ہے جنہوں نے غیر قانونی غاصب صیہونی ریاست کے خلاف مزاحمتی کارروائیوں میں حصہ لیا تھا۔
فلسطینی جرائم پر نظر رکھنے والی فلسطینی تنظیم کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق غیر قانونی صیہونی افواج نے سال 2023ء کے آغاز سے مغربی کنارے اور القدس میں 136 مکانات اور دیگر فلسطینی املاک مسمار کیا تھا۔
غرب اردن اور القدس میں مسماری کی درجنوں کارروائیوں کے دوران مکانات مہندم ہونے سے سیکڑوں افراد جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین تھیں بے گھر ہوئے۔ اریحا شہر میں 19، الخلیل میں 18، مقبوضہ بیت المقدس میں 64، بیت لحم میں 7، جنین میں 3، نابلس میں 17، رام اللہ میں 4، سلفیت میں 2 طوباس اور قلقیلیہ میں ایک ایک مکان مسمار کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق قابض افواج اور آباد کاروں نے فلسطینیوں کی املاک بشمول دکانوں، زرعی سہولیات، بیرکوں اور دیگر کو تباہ کر دیا، جن میں 112 سہولیات شامل ہیں۔ اس کے علاوہ شہریوں کی 29 جائیدادیں ضبط کی گئیں۔
جمعرات کو صیہونی قابض فوج نے رام اللہ کے رام اللہ التحتا محلے میں قید اسلام فروخ کے گھر کو پرتشدد جھڑپوں کے دوران دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا۔
قابض فوج "اجتماعی سزا” کے حصے کے طور پر مزاحمتی کارروائیوں میں ملوث فلسطینیوں کے گھروں کو مسمار کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے تاہم اس کے باوجود غرب اردن اور القدس میں مزاحمتی کارروائیوں میں کمی نہیں آئی۔