(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) آئندہ دو سالوں کے دوران اسرائیل میں ڈاکٹرز کی کمی تیس فیصد تک پہنچ جائے گی "اسرائیل کو ڈاکٹروں کی تعداد بڑھانے کے لیے فوری ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے۔
آرگنائزیشن فار اکنامک کوآپریشن اینڈ ڈیولپمنٹ (او ای سی ڈی) نےجمعرات کو ایک رپورٹ میں اسرائیل میں ڈاکٹروں کی کمی سے خبردار کیا اور پیش گوئی کی کہ نئے ڈاکٹروں کی کمی سال 2025 میں 30 فیصد تک بڑھ جائے گی، پانچ سات سال بعد ماہر ڈاکٹروں کی شدید کمی ہوگی ۔ توقع ہے کہ یہ کمی خاص طور پر وسطی اسرائیل سے باہر کے علاقوں کو متاثر کرے گی۔
(او ای سی ڈی) کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "اسرائیل کو اپنے اہل معالجین کی تعداد بڑھانے کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔” تنظیم کی رپورٹ میں اسرائیل میں میڈیکل کے طلباء کی تعداد میں نمایاں اضافہ، ایک نئے میڈیکل کالج کے قیام کے ساتھ ساتھ موجودہ میڈیکل اسکولوں کی توسیع اور تسلیم شدہ کالجوں میں بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے اسرائیل کے میڈیکل طلباء کے لیے تعاون کی سفارش کی گئی ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق 2020 میں اسرائیل میں فی 100,000 باشندوں پر صرف سات معالجین کو تربیت دی گئی تھی اور یہ تعداد OECD ممالک میں اوسط سے کم ہے جو کہ فی 100,000 افراد پر 14 معالج ہیں۔
اسرائیل میں فی 1,000 باشندوں پر 3.3 ڈاکٹر ہیں، جب کہ او ای سی ڈی ممالک میں اوسطاً 3.7 معالج ہیں۔ اس کے علاوہ، ریٹائرمنٹ کی عمر تک پہنچنے والے معالجین کی فیصد میں OECD ممالک میں، اٹلی کے بعد اسرائیل دوسرا ملک ہے۔ 2020 میں ماہر ڈاکٹروں میں سے تقریباً نصف کی عمر 55 سال سے زیادہ تھی جس کی وجہ سے ان کی جگہ نئے ڈاکٹروں کو تربیت دینے کی ضرورت بڑھ جاتی ہے۔