(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) کارروائیوں میں چار مختلف مقامات پر فائرنگ ، دھماکہ خیز مواد سے حملے ارو چاقوں سے وار سمیت فوجی گاڑیوں کو نذر آتش کرنا شامل ہے۔
غیرقانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی نام نہاد سیکیورٹی فورسز کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف طاقت کے بہیمانہ استعمال کے باوجود مزاحمتی کارروائیوں میں کمی آنے کے بجائے اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔
صیہونی میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں غاصب فورسز اور غیر قانونی صیہونی آباد کاروں کے خلاف گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 30 مزاحمتی کارروائیاں کی گئیں جن میں خاص طور پر 4 شوٹنگ آپریشنز، چاقو مارنے کی کوشش، دھماکہ خیز مواد پھینکنا، فوجی گاڑیوں کو نذرآتش کرنا اور آبادکاروں کے حملوں کا سامنا کرنا پڑا، جس کے دوران ایک خاتون بستی زخمی ہوئی۔
مقبوضہ بیت المقدس کے قریب "کوخاف یاکوف” بستی میں ایک خاتون آباد کار کو گولی ماردی گئی۔ مزاحمتی جنگجوؤں نے نابلس میں بلاطہ کیمپ پر دھاوا بولتے ہوئے قابض فورسز پر فائرنگ کی اور انہیں دھماکہ خیز مواد سے نشانہ بنایا۔
مزاحمت کاروں نے مولوٹوف کاک ٹیل پھینکے جس کے نتیجے میں رام اللہ میں عوفرا بستی کے قریب ایک فوجی گاڑی کو آگ لگ گئی۔ نوجوانوں نے المغیر، سنجیل اور ترمسعیا، رام اللہ اور نابلس کے قصبے قریوت میں آباد کاروں کے 4 حملوں کو پسپا کردیا۔ انہوں نے القدس اور رام اللہ میں مولوٹوف کاک ٹیلوں اور پٹاخوں سے فورسز کو بھی نشانہ بنایا۔ یروشلم، رام اللہ، جنین، نابلس، قلقیلیہ اور الخلیل کے علاقوں میں 15 مقامات پر جھڑپیں ہوئیں۔
اس دوران نوجوانوں نے قابض فوج پر پتھراؤ کیا۔ گذشتہ ہفتے کے دوران مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں مزاحمت کا سلسلہ جاری رہا اور اس کے نتیجے میں 12 آباد کار اور صہیونی فوجی زخمی ہوئے جب کہ قابض فوج کے حملوں میں 3 شہری شہید ہوئے۔ معطی کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ ایک ہفتے کے دوران 185 مزاحمتی کارروائیاں کی گئیں۔