(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ایسے موقع پر جب صیہونی ریاست مزاحمت کاروں کےخلاف غیر معمولی انتقامی کارروائیوں میں مصروف ہوں حماس کے اہلکاروں کا فوجی وردیوں میں کھلے عام گشت کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ صیہونی ریاست مزاحمت کاروں کے ہاتھوں مکمل طورپر بے بس ہوچکی ہے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے آج نماز جمعہ کے بعد مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر الخلیل میں فوجی وردیوں میں ملبوس ہوکر حماس کے پرچموں کے ساتھ شہر بھر میں گشت کیا، جس کا مقصد گذشتہ روز مقبوضہ بیت المقدس میں صیہونی ریاستی سرپرستی میں ہونے والے نام نہاد فلیگ مارچ کو مستردکرتے ہوئے اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنا تھا۔
حماس اہلکاروں نے چہروں کو ڈھانپا ہوا تھا جبکہ حماس کے جھنڈوں کو لہراتے ہوئے انھوں نے صہیونی ریاست کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس اور قبلہ اول حماس کی سرخ لکیر ہے جس کو آزاد کرانا جماعت کے فرائض میں شامل ہے۔
"حماس” تحریک نے ایک بار پھر اعلان کیا کہ فلسطینی عوام کے حقوق کو سلب کرنے اور مسجد اقصیٰ کے تشخص کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنا جماعت کو کسی صورت منظور نہیں اور مسجد اقصیٰ کے فلسطینی، عرب-اسلامی تشخص کو قائم کرنے کے لیے کسی قربانی سے دریغ کئے بغیر جدوجہد جاری رکھیں گے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے میڈیا ذرائع نے حماس کی جانب سے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر الخلیل میں فوجی وردیوں میں کھلے عام گشت کو اسرئیل کی سلامتی کےلئے بہت بڑا چیلنج قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ گشت اس بات کی دلیل ہے کہ صیہونی ریاست مزاحمت کاروں کے ہاتھوں مکمل طورپر بے بس ہوچکی ہے۔