(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت زیر حراست فلسطینی خواتین میں طالبات، صحافیہ ، اساتذہ سمیت گھریلوں خواتین شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق فلسطینی سینٹرز فارزنرز اسٹڈیز کی حالیہ رپورٹ کےمطابق اس وقت غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی مختلف جیلوں میں بغیر کسی جرم کے انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت قید فلسطینی خواتین کی تعداد 34 ہوگئی ہے۔
رپورٹ کےمطابق زیر حراست فلسطینی خواتین میں سب سے کم عمر 16 سالہ مائی جہاد اور سب سے عمر رسیدہ خاتون 55 سالہ یونیورسٹی کی پروفیسر شروق البدن شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 19667 سے آج تک 17 ہزار سے زائد فلسطینی خواتین کو بغیر کسی جرم کے انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت پابند سلاسل کیا جاچکا ہے، رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ فلسطینی خواتین کے ساتھ غیر قانونی اور ظلم و جبر کا مقصد فلسطینیوں کے حوصلوں کو پست کرنا اور انھیں کمزور کرنا ہے۔