(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) طلبا ء کے نصاب میں ایسی کوئی تبدیلیاں نہ کی جائیں، جو بحرین کی قومی اقدار کے خلاف ہوں اور جو مذہب اور اس کے بنیادی ارکان کے تحفظ کو نقصان پہنچاتی ہوں۔
بحرین کے شاہ سلمان بن حماد الخلیفہ نے درپردہ صہیونی تنخواہوں پر کام کرنے والے ناقدین کی جانب سے بحرین کے نصاب میں غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل کو شامل کرنے اور متنازعہ اسرائیل-فلسطینی نقشے میں تبدیلی پر اٹھائے گئے مسائل کے بعد دو ٹوک الفاظ میں بحرین کے تعلیمی اداروں میں نصاب سے اسرائیل عرب تعلقات پر مبنی اسباق کو حذف کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ نصاب میں ایسی کوئی تبدیلیاں نہ کی جائیں، جو بحرین کی قومی اقدار کے خلاف ہوں اور جو مذہب اور اس کے بنیادی ارکان کے تحفظ کو نقصان پہنچاتی ہوں۔
حکومت کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر تعلیم کو حکم دیا جاتا ہے کہ وہ قومی ایکشن چارٹر اور آئین اور اسلامی تعلیمات کے مطابق تعلیمی نصاب کو یقینی بنائیں۔ دین اسلام ناقابل تسخیر ہے اور اس کا ہر قیمت پر احترام اور تحفظ کیا جانا چاہیئے۔
واضح رہے کہ بحرین اور اسرائیل نے ستمبر 2020ء میں امریکی ثالثی کے ابراہم معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت بحرین نے اسرائیل کو تسلیم کیا تھا۔