(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) شدت پسند صہیونی وزیر قومی سلامتی نے غزہ کے حوالے سے ووٹنگ کے عمل میں حصہ لینے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے غزہ کے کمزور ردعمل کی وجہ سے کیا جارہا ہے۔
فلسطین پر قابض غیرقانونی صہیونی ریاست اپنی تمام تر ٹیکنالوجی ،جدید ترین ہتھیاروں اورعالمی حمایت کے باوجود فلسطینی مزاحمت کاروں کے حملوں کو روکنے میں مکمل طورپر ناکام ہوچکی ہے اور اب اس ناکامی کا اظہار صہیونی ریاست کے شہریوں کے بعد حکومت کے اعلیٰ عہدیداران بھی کررہے ہیں۔
گذشتہ روز صہیونی ریاست کی پارلیمنٹ (کنیسٹ) میں غزہ کی صورتحال پر ہونے والی ووٹنگ میں انتہا پسند صہیونی جماعت (Otzma Yehudit) کے سربراہ اور اسرائیلی سلامتی کے وزیرایتمار بن گویر نے دیگر ہم خیالی صہیونی حکام کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ووٹنگ کے عمل میں حصہ نا لینے کا اعلان کیا اور کہا ہے کہ یہ فیصلہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے غزہ کے کمزور ردعمل کی وجہ سے کیا جارہا ہے۔
بین گویر نے کہا، "غزہ کے خلاف حکومت کے کمزور ردعمل کی وجہ سے ہم آج کنیسٹ ووٹ میں حصہ نہیں لیں گے۔ ہم اضافی اقدامات کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز غزہ سے صہیونی ریاست اسرائیل میں تقریبا 24 راکٹ داغے گئے جس میں سے اسرائیل کے جدید ترین فضائی دفاعی نظام آئرن ڈوم صرف چار راکٹوں کو روکنےمیں کامیاب ہوا باقی تمام راکٹ اسرائیل میں گرے جس سے کم سے کم چھ صہیونی آبادکاروں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔