(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اقوام متحدہ کی عہدار نے صہیونی ریاست کے نام نہاد "یوم آزادی” (نکبہ) پر غاصب صہیونی ریاست کو مبارکباد دی تھی اور فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم کا کوئی تذکرہ نہیں کیا تھاْ۔
مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ میں صہیونی ریاست کے مظالم اور دہشتگردی کے خلاف برسرپیکار اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی اور خارجہ تعلقات کے شعبے کے سربراہ ڈاکٹرباسم نعیم نے یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لین کی جانب سے صہیونی ریاست کو اس کے نام نہاد "یوم آزادی” (نکبہ) پر ویڈیو پیغام کے ذریعے مبارکباد دینے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہےکہ یہ بیان 75 سال پہلے کی اسٹیبلشمنٹ سیاسی منافقت اور تاریخ سے لاعلمی کا کھلا اظہار ہے۔ 75 سال قبل اس نام نہاد ریاست کا قیام کوئی خواب نہیں تھا جو پورا ہوا بلکہ ایک ڈراؤنا خواب تھا جو آج بھی فلسطینی عوام کے دلوں پر منڈلا رہا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "صدیوں تک یہودیوں پر ظلم و ستم کرنے والے یورپ اور اس کے ممالک تھے اور ان یہودیوں کو ہمارے عرب اور اسلامی ممالک کے علاوہ کوئی محفوظ جگہ نہیں ملی۔
انہوں نے یورپی خاتون کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں توقع تھی کہ آپ اس موقع پر اپنے گناہ کا کفارہ دنیا کو اس سانحے کی یاد دلائیں گی جس سے ہمارے لوگ 75 سال سے گزر رہے ہیں ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ اسرائیلی جنگی مجرموں کو سزا دی جائے۔ ان کے ہاتھوں نے ہمارے لوگوں، ہمارے وطن اور اس کی صلاحیتوں کے خلاف جو کچھ کیا انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔