(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی آبادکاروں کی پُر تشدد کاروائیاں اس درجہ شدت اختیار کر گئی ہیں کہ جس کی اس سے پہلے کوئی مثال نہیں ملتی ، اسرائیلی مظالم کو نہ روکا گیا تو اس کے نہایت سنجیدہ نتائج نکلیں گے۔
اقوام متحدہ میں ترکیہ کے مستقل نمائندہ سفیر سیدات اونال نے سلامتی کونسل کی فلسطین کے ایجنڈے کے ساتھ منعقدہ مشرق وسطیٰ نشست سے خطاب کرتے ہوئے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف صہیونی آبادکاروں اور صہیونی فوج کے حملے ناقابل قبول ہیں مسئلہ حل نہ کیا گیا تو نتائج گھمبیر ہوں گے ۔
انھوں نے کہا کہ ترکہ ، اسرائیل۔فلسطین مسئلے کے دو حکومتی نظریئے کے دائرہ کار میں پائیدار اور جامع حل کے لئے کی جانے والی تمام کوشش کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا تاہم مقدس مقامات کی تاریخی حیثیت مسخ کرنے، حرم شریف کا تقدس پامال کرنے اور مسجدِ اقصیٰ پر چھاپوں جیسے اقدامات نے کشیدگی میں پُر خطر اضافہ کیا اور مسلسل تشدد کی راہ ہموار کی ہے۔
سیدات اونال نے ترکیہ کی طرف سے ،مسجد اقصیٰ پر اسرائیل سکیورٹی فورسز کے چھاپوں اور فلسطینی شہریوں کی حراستوں کی ، شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ رمضان کے مبارک مہینے میں مسجد اقصیٰ میں عبادت میں مصروف مسلمانوں پر حملے ناقابل قبول ہیں۔
فلسطینیوں کے خلاف صہیونی آبادکاروں کی پُر تشدد کاروائیاں اس درجہ شدت اختیار کر گئی ہیں کہ جس کی اس سے پہلے کوئی مثال نہیں ملتی۔ اسی وجہ سے رواں سال کے آغاز سے اب تک متعدد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
انھوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ یہاں ہم ،اس پُر خطر روش پر، بین الاقوامی پلیٹ فورم کے اندیشوں سے آگاہ کر رہے ہیں۔ اگر اس مسئلے کو حل نہ کیا گیا تو اس کے نہایت سنجیدہ نتائج نکلیں گے”۔