(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غیر قانونی صہیونی ریاست کے مسلم مخالف اقدامات جاری ، صہیونی سیکیورٹی فورسز نے فلسطینی مزاحمت کاروں کو اسلحہ پہنچانے کے الزام میں اردنی پارلیمان کے رکن کو گرفتار کرلیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کےمطابق غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل کی نام نہاد سیکیورٹی فورسز نے گذشتہ روز اردن کے رکن پارلیمان اور اردنی پارلیمان کی فلسطین کمیٹی کے رکن عیماد الادوان کو ایلنبی بریج کراسنگ سے حراست میں لیا، صہیونی حکام کا دعوی ہے کہ انھیں عیماد الادوان کے قبضے سے 12 مشین گنیں اور 270 مختلف اقسام کا آتشیں اسحلہ ملا ہے۔
صہیونی ریاست کی اندرونی سلامتی کی ذمہ دارخفیہ ایجنسی شاباک کا کہنا ہے کہ وہ تحقیقات کر رہے ہیں کہ یہ اسلحہ کس کو بھیجا جا رہا تھا اور آیا اس رکنِ پارلیمان نے اس سے پہلے بھی یہ کام کیا ہے۔
واضح رہے کہ اردن کی آبادی کا نصف سے زیادہ حصہ فلسطینی نژاد افراد پر مشتمل ہے جو مقبوضہ غربِ اردن میں فلسطینیوں کی جدوجہد کی حمایت کرتے ہیں۔ جب بھی اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوتا ہے تو اردن میں بھی احتجاجی مظاہرے شروع ہو جاتے ہیں۔
اردن اور اسرائیل نے سنہ 1994 میں امن معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد سفارتی تعلقات قائم کر لیے تھے۔ تاہم مقبوضہ بیت المقدِس میں مسجدِ اقصی میں اسرائیلی سکیورٹی فورسز اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپوں کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوئی ہے۔ اردن مسجدِ اقصیٰ کا نگران بھی ہے۔