(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی فورسز نے جنین میں مزاحمت کاروں کے خلاف چھاپہ مار کارروائی کے نام پر نہتے فلسطینیوں کے خلاف گھر گھر تلاشی شروع کی، روایتی لوٹ مار اور شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گذشتہ روز صہیونی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین میں بھاری نفری کے ساتھ چھاپہ مار کارروائیوں کا آغاز کیا اس دوران 8 نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جب کہ متعدد شہریوں کو گرفتار کرلیا گیا۔
فلسطینی وزارت صحت کی طرف سےجاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج اور خفیہ یونٹ کے اہلکاروں کے بہیمانہ تشدد سے زخمی ہونے والے چھ فلسطینیوں کو ہسپتال لایا گیا ہے۔ ان میں سے بعض شدید زخمی ہیں۔ جبکہ دو زخمیوں کو ابن سینا ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
طبی ذرائع کے مطابق زخمیوں میں 68 سالہ ایک خاتون بھی شامل ہیں جنہیں گولیاں مار کر زخمی کردیا تھا۔ بزرگ خاتون کے ہاتھ میں گولی لگی۔
ادھر اسرائیلی فوج نے زخمیوں کے سرکاری ہسپتال لائے جانے کے موقعے پر جنین پناہ گزین کیمپ کی سکیورٹی بڑھا دی اورکیمپ کے اطراف میں اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ جنین کیمپ میں اسرائیلی قابض فوج اور فلسطینی نوجوانوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔
درایں اثناء اسرائیلی قابض فوج نے جنین کیمپ کے محاصرے کے دوران تین فلسطینی نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔ ان میں دو حقیقی بھائی احمد اور امجد جرادات شامل ہیں۔ قابض فوج نے ان کی گاڑی بھی قبضے میں لے لی۔