(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے اپنے سینئر رہنما میرواعظ عمر فاروق کی گھر میں مسلسل غیر قانونی نظر بندی اور کشمیری مسلمانوں کی آج جمعتہ الوداع پر سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ پڑھنے سے روکنے کی شدید مذمت کی ہے۔
میر واعظ عمر فاروق 5اگست2019سے سرینگر میں گھر میں نظر بند ہیںجب نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی تھی۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کی طرف سے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ معاشرے کے تمام حلقوں کی اپیلوں کے باوجود میر واعظ کو رہا نہیں کیا جا رہا اوررمضان المبارک کے مقدس مہینے میں بھی انہیں اپنی منصبی ذمہ داریاں ادا نہیں کرنے دی گئیں جو انتہائی افسوسناک ہے۔
بیان میں کہا کہ قابض بھارتی حکام مسلسل یہ دعویٰ کررہے ہیںکہ مقبوضہ علاقے میں حالات معمول کے مطابق ہیں لیکن میر واعظ کی مسلسل نظر بندی اور کشمیری مسلمانوں کو جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکنا اس دعوے کی نفی ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ کشمیری مسلمانوں کو آج جمعتہ الوداع پر جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ سے روکنا مسلمانوں کے دینی معاملات میں صریح مداخلت ہے۔
بیان میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، نعیم احمد خان، شاہد الاسلام اور آسیہ اندرابی سمیت درجنوں دیگر حریت رہنماﺅں کی مسلسل غیرقانونی نظر بندی کی بھی مذمت کی گئی۔