(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) "القدس حساس متبرک اور مقدس پُرامن اور محفوظ نماز کامقام ہے یہاں پر تشدد کی کوئی گنجائش نہیں”۔
گذشتہ روز قبلہ اول پرصہیونی سیکیورٹی فورسز کے حفاظتی حصار میں ہزاروں غیر قانونی صہیونی شدت پسند آبادکاروں کے حملے پر اپنے ردعمل میں لاطینی امریکہ کے ممالک ارجنٹینا، چلی، میکسیکو اور کیوبا نے اسرائیلی قابض افواج کی سکیورٹی میں یہودی آباد کاروں کی مسجد الاقصی پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو مسجد اقصیٰ میں تشدد میں اضافے سے بچناچاہئے۔
ارجنٹائن کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ "یروشلم میں مقدس مقامات پرامن اور محفوظ نماز کی جگہ ہیں۔ وہاں پر تشدد کی کوئی گنجائش نہیں”۔ ایک بیان میں قابض حکام سے کہا کہ "اس مقدس مقام کی قانونی، تاریخی اور مذہبی حیثیت کا احترام کریں اور نئے اقدامات کرنے سے گریز کریں۔ جو تشدد میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔”
چلی نے مسجد اقصیٰ میں تشدد کی کارروائیوں پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا۔ ایک بیان میں چلی کی وزارت خارجہ نے کہا کہ اسرائیلی پولیس کی جانب سے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولنا اور اندر موجود لوگوں کو زبردستی باہر نکالنا باعث تشویش ہے ۔”
چلی نے ایک بیان میں کہا کہ "ان کارروائیوں اور اشتعال انگیزیوں سے گریز کیا جائے کیونکہ یہ تشدد میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں۔”
میکسیکو کی وزارت خارجہ نے بھی "ٹوئٹر” پلیٹ فارم پر ایک ٹویٹ میں "مسجد الاقصیٰ میں اسرائیلی پولیس کے طاقت کے استعمال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔”
قبل ازیں کیوبا کے وزیر خارجہ برونو روڈریگز نے کہا کہ ان کا ملک "مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی دراندازی اور رمضان کے مہینے میں نمازیوں پر حملے کی مذمت کرتا ہے، جو بین الاقوامی اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔”
روڈریگز نے کہا ’’اس طرح کے اقدامات فلسطینیوں کے مذہبی جذبات کو پارہ پارہ کرتے ہیں اور تشدد کے ماحول کو بڑھاتے ہیں‘‘۔
قابل ذکر ہے کہ برازیل میں عرب سفیروں کی کونسل نے گذشتہ ہفتے کے روز دارالحکومت برازیلیا میں ایک اجلاس کے دوران برازیل کی حکومت سے خطے میں امن کی تلاش میں عالمی برادری کے سامنے مزید فعال کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔