(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) نیتن یاہو کی جانب سے عدالتی اصلاحات کے قانون پر بحث کےلئے اس کو ایک ماہ تک کیلئے مُؤَخَّرکرنے کے باوجود اس بل کے حامی احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں دوسری جانب اس بل کے حق میں سڑکو پر نکلنے والوں نے مظاہرین سے ہاتھاپائی کی ہے۔
غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل کی تاریخ کی انتہائی دائیں بازو کی حکومت کی جانب سے عدالتوں کو حکومتی معاملات میں محدود کرنے کے قانون کے خلاف گذشتہ نو ماہ سے جاری احتجاج ایک نئی صورت اختیار کرگیا ہے جب ایک جانب اس بل کے حامی ہیں تو دوسری جانب اس بل کے مخالفین ہیں ۔
عبرانی اخبار ” ’یدیعوت احرونوت‘ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ گذشتہ کئی ماہ سے جاری اس احتجاج میں جہاں حکومت اور اپوزیشن ایک دوسرے کے خلاف ہے وہیں اسرائیلی عوام بھی فریق بن چکے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دونوں فریقن کے درمیان ڈنڈوں اور پتھروں کا استعمال کیا گیا ہے جس میں اب تک کم سے کم 22 اسرائیلیوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں ْ
رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ گذشتہ روز دونوں فریقین کے درمیان اس وقت تنازع تشدد اختیار کرگیا جب عدالتی اصلاحات کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین نے اسرائیل کے مرکزی ایئر پورٹ بن گوریان کی سڑکوں کو بلاک کردیا جس کے بعد اس قانون کے حق میں احتجاج کرنے والوں کے درمیان پرتشدد جھڑپ ہوئی جس کے نتیجے میں چھ اسرائیلی زخمی ہوگئے۔