(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )یہ متوقع ہے کہ چیف آف اسٹاف ہرزی ہیلیوی کو برطرف کیا جائے گا، کیونکہ انہوں نے فضائیہ کے 700 فائٹر پائلٹس کی جانب سے عدالتی اصلاحات کو روکنے کے مطالبے ا ور تربیتی مشق میں شامل ہونے سے انکار کو روکنے کے لیے کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔
غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل کے ٹیلیگرام چینل "اور اسرائیلی لیبر ویک ڈے” نے صہیونی وزیر اعظم نیتن یاہو کے قریبی ذرائع کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ عدالتی اصلاحات کے تنازع پرنااہلی پر اپنے وزیردفاع یواف گیلنٹ کی برطرفی کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نے صہیونی آرمی کے چیف آف اسٹاف ہرزی ہیلیوی کو بھی برطرف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
صیہونی وزیراعظم کی جانب سے یہ فیصلہ اس لئے کیا گیا ہے کہ وہ دالتی اصلاحات کے خلاف 200 فائٹر پائلٹس کی جانب سے بغاوت کو روکنے میں ناکام ثابت ہوئے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فضائیہ کے 700 سابق افسران جن میں سے کئی نے ’خفیہ اسرائیلی آپریشنز‘ میں حصہ بھی لے رکھا ہے نے وزیر دفاع اور فوج کے چیف آف اسٹاف جنرل کو خط لکھا تھا جس میں مطالبہ کیا تھا کہ ہ وہ عدالتی اصلاحات روکنے کیلئے اپنے اختیارات بروئے کار لائیں۔