(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطین فاونڈیشن کے زیر اہتمام عائشہ منزل اسلام ریسرچ سینٹر لان میں یوم القدس کے عنوان سے سالانہ القدس اجلاس اور افطار وحدت کا انعقاد اتوار کے روز کیا گیا جس میں شہر بھر سے مختلف مسالک سے تعلق رکھنے والے علماء کرام، خطباء، ذاکرین، اسکالرز، دانشور، یونیورسٹیز کے اساتذہ، صحافی، وکلاء سمیت سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس کی میزبانی کے فرائض قاری عبد الوحید یونس نے انجام دئیے۔
القدس اجلاس و افطار وحدت پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کی سرپرست کمیٹی اراکین بشمول جماعت اسلامی کے ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی، مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے صدر علامہ باقر زیدی، سابق رکن سندھ اسمبلی میجر (ر) قمر عباس، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسرار عباسی، جمعیت علماء پاکستان کے رہنما علامہ قاضی احمد نورانی، خاتون دانشور ڈاکٹر صدف مصطفی اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح نے فلسطین پر قائم کی جانے والی صہیونی ریاست اسرائیل کو غاصب اور ناجائز قرار دیا ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ پاکستان میں اسرائیل کے لئے کام کرنے والے عناصر اسکولوں اور مختلف مقامات پر غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کے لئے نرم گوشہ پیدا کرنے کی گھناؤنی سازشیں کر رہے ہیں اور پاکستان کی نظریاتی بنیادوں کو کھوکھلا کرنا چاہتے ہیں۔ مقررین کاکہنا تھا کہ حکومت رمضان المبارک میں جمعۃ الوداع کو عالمی یوم القدس منانے کا سرکاری اعلان کرے او ر ملک بھر میں اسرائیل کے سلیپر سیل کے خلاف سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائے۔ مقررین کاکہنا تھا کہ پاکستان کے عوام ملک بھر میں 23رمضان المبارک بروز جمعہ کو عالمی یوم القدس منائیں گے۔انہوں نے مزید کہاکہ پاکستا ن میں اسرائیل کے لئے کام کرنے والے ملک دشمن عناصر کو آزاد نہیں چھوڑا جا سکتا تاہم ان کا ہر سطح پر راستہ روکنے کی کوشش جاری رکھیں گے۔مقررین نے باہمی اتحاد کو فروغ دینے اور مسئلہ فلسطین کو اجاگر کرنے سمیت عالمی صہیونی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لئے باہمی اتحاد پر زور یا۔
القدس اجلاس و افطار وحدت میں مسلم پرویز، علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ عقیل انجم، علامہ ناظر تقوی،مفتی فیروز الدین رحمانی، مفتی مرتضیٰ رحمانی، سید ارشد نقوی، مولانا ڈاکٹر عقیل موسیٰ، علامہ باقر حسین، علامہ حسن رضا، مولانا مجیر میثمی، علامہ امین انصاری، علامہ عبد الخالق فریدی، مفتی داؤد، سید شبر رضا، مفتی عبد المجہد، صاحبزاد ہ معاذ نظامی، صاحبزاد ہ شاہ حسین رحمانی، فیصل شیخ، علامہ یعقوب قمی، مولانا عباس جعفری، پیر سید ارشد حسین اشرفی، صاحبزادہ ثاقب محمود نوشاہی، محمد عالم بادشاہ ایڈوکیٹ، زاہد علی ایڈوکیٹ، عقیل محمد زوار، آغا سید سبط حیدر موسوی، علامہ کامران حیدر عابدی، مولانا غلام عباس، مولانا سید بدر الحسنین، حزب اللہ جاکھڑو، آغاخصال الحسن، علامہ محمد عوسجہ رضوی، جمشید حسین، طیب حسین، مولانا جنید باری،علامہ مبشر حسن، مولانا محمد رضا جعفری، مسرور ہاشمی، مولانا عزیز الرحمان، عاطف مہدی، فخر کشمیری، کرامت علی، الیاس مغل سمیت طلباء و طالبات اور فلسطین فاؤندیشن پاکستان کی ورکنگ کمیٹی اراکین کی بڑی تعداد موجود تھی۔