(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) سیکڑوں صہیونی آبادکاروں نے اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کے حفاظتی حصارمیں قبلہ اول پر دھاوا بولا اور مذہبی رسومات کی ادائیگی کی آڑ میں اشتعال انگیز سرگرمیاں انجام دیں۔
تفصیلات کےمطابق آج صبح غیر قانونی صہیونی ریاست کی نام نہاد سیکیورٹی فورسز کے حفاظتی حصار میں سیکڑوں شرپسند صہیونی آبادکاروں نے یہودی مذبہی رسومات کی ادائیگی کے نام پر قبلہ اول پر دھاوا بولا اور مسجد اقصیٰ میں پھیل گئے۔ اس دوران قابض فوج کی موجودگی میں آباد کاروں نے تلمودی تعلیمات کےمطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔
قابض فوج کے گھیراؤ سے قبل فلسطینیوں کی بڑی تعداد قبلہ اول میں موجود تھی۔ انہوں نے اسرائیلی فوج کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ فلسطینی نمازیوں کے’اللہ اکبر‘ کے فلک شگاف نعروں سے قبلہ اول کی فضا گونج اٹھی۔ اس دوران فلسطینی نوجوانوں نے قابض فوج پر سنگ باری کی جب کہ دوسری طرف سے قابض فوجیوں نے فلسطینی نمازیوں کو قبلہ اول سے باہر نکالنےکے لیے ان پر طاقت کا استعمال کیا اور ان پر صوتی بم برسائے۔
قابض افواج کی مخالفت میں نمازیوں کے ایک گروپ نے مسجد کے صحنوں میں اجتماعی نماز ادا کرنا شروع کردی۔
بعد میں ہونے والی پیش رفت میں درجنوں آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا۔ یہودی شرپسندوں کو قابض فوج کی جانب سے فول پروف سکیورٹی فراہم کی گئی تھی۔
جیسے ہی آباد کاروں کے پہلے گروہ نے الاقصیٰ کے صحن پر دھاوا بولا تو وہاں پرموجود مردو خواتین نمازیوں نے تکبیر کے نعرے لگائے اور قبلہ اول کے دفاع کے عزم اور اس کی آزادی کے لیے نعرے لگائے۔